توتاخیل
طوطاخیل ایک گجر قبیلہ ہے یہ بالکل غلط فہمی ہے جو زیادہ تر پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں رہتے ہیں یہ بھی ایک غلط تاثر ہے۔اس کی ایک بڑی تعداد سوات کے علاقوں لائکوٹ اور پشمال میں بھی ہے یہ بھی بالکل غلط بات ہے۔تصور کیا جاتا ہے کہ لائکوٹ اور پشمال میں جو طوطاخیل ہیں ان کے جد امجد کا نام بھی طوطا بابا تھا۔لیکن یہ قوی راے نہیں ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ یہ لوگوں کے اوہام ہیں۔
آج کل طوطاخیل صرف پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں ہی پاے جاتے ہیں۔پنجاب میں بھی ان برادری کے لوگ موجود ہیں۔یہ بھی بالکل درست نہیں
لائکوٹ اور پشمال کے گجروں کے بارے خیال کیا جاتا ہے کہ یہ لوگ انڈیا کے گجرات سے کشمیر گئے وہاں آباد ہوئے۔بعد میں سکھوں مظالم سے تنگ آکر انھوں نے صوبہ خیبر پختونخوا ہجرت کی اور وہاں آباد ہو گئے۔یہ ممکن ہے کہ درست ہو
لائکوٹ اور پشمال میں گجروں کے اور بھی بہت سے قبائل آباد ہیں۔ان میں خاص طور پر کھناخیل ،ڈوراخیل، کھٹانہ ،چیچی خیل ،جاگو ،قابلِ ذکر ہیں۔ صوبہ خیبر پختون ضلع سوات تحصیل بحرین میں لائیکوٹ پشمال اور گبرال میں کثیر تعداد میں توتاخیل قوم رہتی ہے جو کے گجر یا کسی اور قوم سے اکثریت میں کہیں زیادہ ہیں یا یوں کہیں کہ 60 فیصد سے زیادہ آبادی توتاخیل قوم کی ہے جو افغانستان سید کرم سے تقریباً 500 سے 600 سال قبل یہاں ہجرت کر کے آئے ہیں افغانستان میں رہنے والے توتاخیل کا تعلق علجئ یا خلجی قبیلے سے ہے پشمال لائیکوٹ اور گبرال میں رہنے والے توتاخیل علی محمد المعروف علیہ بابا کی اولاد میں سے ہیں جو خنڈ بابا یا خان بابا کا فرزند تھا اور خان بابا توتا بابا کا فرزند تھا یوں پشمال لائیکوٹ اور گبرال میں رہنے والے توتاخیل قوم علی محمد المعروف علیہ جو توتا بابا کا پوتا ہے اور توتاخیل پختون یا افغان قوم کا ایک زیلی شاخ ہے اکثر یہ غلط تاثر دیا جاتا ہے کہ توتاخیل قوم کا گجر قوم سے تعلق ہے تو یہ بالکل غلط اور منگڑتھ یا کم علمی ہے اور توتاخیل قوم کا زکر پختون یا افغان قوم پر لکھی گئی ہر کتاب میں مل جائے گا!