تھیانو (/θiˈæn/; یونانی: Θεανώ; fl. 6ویں-صدی بی سی) یا کروتونے کی تھیانو،[3] یہ نام شاید دو فیثاغورثی فلسفیوں کو دیا جاتا ہے۔ تھیانو کو فیثاغورث کی شاگردنی، بیٹی یا بیوی کہا جاتا ہے، اگرچے دیگر کئی اس کو برونٹینس کی بیوی کہتے ہیں۔ اس کی جائے پیدائش اور ولدیت غیر یقینی ہے، کچھ محققین کے مطابق یہ دو مختلف شخصیات ہیں جن کے حالات زندگی گڈمڈ کر دیے گئے ہیں (اس لیے بعض اوقات ان کو تھیانو اول اور تھیانو دوم لکھا جاتا ہے)۔[4] اس سے منسوب کچھ تحریری کام کام کے ٹکڑے دریافت ہوئے ہیں۔ جو روم کے عجائب گھر میں رکھے گئے ہیں۔

تھیانو
معلومات شخصیت
پیدائش 6ویں صدی ق م  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کروتونے  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 5ویں صدی ق م  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات فیثاغورث  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد منیزاغورث،  مایا،  ڈامو  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ریاضی دان،  فلسفی،  ماہر فلکیات،  رقاصہ[1]،  نغمہ ساز[1]،  شاعرہ[1]،  مصنفہ[2]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان قدیم یونانی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زندگی ترمیم

تھیانو کی زندگی کے بارے بہت ہی قلیل معلومات حاصل ہو سکی ہیں اور قدیم ذرائع الجھا دینے والے ہیں۔ ایک روایت کے مطابق، وہ کریٹ سے تھی اور پائتھونیکس کی بیٹی تھی،[5][6] لیکن کچھ دوسرے ذرائع کے مطابق وہ کروتونے سے تھی اور برونٹینس کی بیٹی تھی۔[6][7][8] جب کہ بہت سارے ذرائع اس کو فیثاغورث کی بیوی بتاتے ہیں،[5][6][7][8] اگرچہ ایک اور روایت نے اسے برونٹینس کی بیوی بتایا ہے۔[6][7][9] یامبلیخوس کے الجھن کو حل کرنے کی کوشش میں، برونٹینس کی بیوی قرار دیا ہے اور ڈینو کا حوالہ دیا ہے۔[10]

فیثا غورث اور تھیانو سے تین بیٹیاں، ڈامو، مایا اور آریگنوٹ اور ایک بیٹا، تیلاغوث منسوب ہیں۔[5][6][7][8]

حوالہ جات ترمیم

  1. عنوان : Dictionary of Women WorldwideISBN 978-0-7876-7585-1
  2. عنوان : Women Writers of Ancient Greece and RomeISBN 978-0-8061-3622-6
  3. M.E. Waithe (1987)۔ A History of Women Philosophers: Volume I: Ancient Women Philosophers, 600 B.C.-500 A.D.۔ صفحہ: 12۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2018 
  4. Ian Michael Plant (2004)۔ Women writers of ancient Greece and Rome: an anthology۔ University of Oklahoma Press۔ صفحہ: 68۔ ISBN 978-0-8061-3621-9۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2018 
  5. ^ ا ب پ Porphyry, Life of Pythagoras، 4
  6. ^ ا ب پ ت ٹ Suda, Theano θ84
  7. ^ ا ب پ ت Diogenes Laërtius, viii. 42-3
  8. ^ ا ب پ Suda, Pythagoras π3120
  9. Suda, Theano θ83
  10. Iamblichus, On the Pythagorean Life، 132

مزید دیکھیے ترمیم

  • Kai Brodersen, Christoph M. Wieland, (2010)، Theano: Briefe einer antiken Philosophin۔ Greek/German. Reclams Universal-Bibliothek 18787, Stuttgart. سانچہ:Isbn

بیرونی روابط ترمیم