تیمتھیس کے نام پہلا خط
سال تصنیف
ترمیمپولس رسول نے یہ خط اپنی زندگی کے آخری ایام میں تقریباً 64 عیسوی کے درمیان لکھا تھا۔
مخاطب
ترمیمیہ خط پولس نے اپنے ایک شاگرد تمتھیس کو لکھا تھا۔ جسے وہ بیٹے کی طرح پیار کرتا تھا۔ تمتھیس کا باپ یونانی تھا لیکن ماں یہودی نسل سے تھی۔
پس منظر
ترمیمتمتھیس اس وقت افسس میں مقیم تھا اور وہاں کی کلیسیا کا نگہبان تھا۔ وہ پولس کے دوسرے تبلیغی سفر میں اس کا ساتھی تھا۔ پولس نے اُسے لکھا کہ وہ افسس کی کلیسیا میں بعض باطل عقائد کی تعلیم کے خلاف کارروائی کرے۔ اُن دنوں کلیسیا میں مسیحی رسوم و عقائد، کلیسیائی نظام اور مسیحی زندگی کے مختلف ہپلوؤں سے متعلق بہت سے سوالات پوچھے جا رہے تھے۔ لہٰذا پولس نے یہ خط لکھ کر بعض سوالات کے جواب دیے ہیں۔
مندرجات
ترمیماس خط میں کلیسیا میں عہدہ داران کی ماموریت کے سلسلہ میں بھی خصوصی ہدایت دی گئی ہے۔ اور اُن کی نیک کرداری اور مسیحی عقائد سے صحیح واقفیت کی اہمیت بیان کی گئی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دعا کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے اور کلیسیا میں عورتوں کا کیا مقام ہے۔ پولس رسول نے تمتھیس کو دوسرا خط غالبا 67 عیسوی کے دوران لکھا تھا۔ اس خط سے معلوم ہوتا ہے کہ پولس کو اپنی نظر بندی سے رہائی کے بعد تمتھیس کے پاس چلے جانے کی امید تھی۔ خط میں بعض اشارے دوستوں کی بے وفائی کی طرف ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ پولس کے بعض دوستوں نے ایک ایک کر کے اُس سے ملنا جلنا بند کر دیا تھا۔ نظر بندی کی زندگی نے اُسے نڈھال کر دیا تھا اور وہ اس عالم فانی سے عالم بقا کی طرف کوچ کرنے کا منتطر تھا۔ پولس اپنی نظر بندی سے رہائی پانے کے بعدایک دو سال تک آزاد رہا لیکن پھر سے گرفتار ہوا اور شہنشاہ نیرو کے زمانہ میں قتل کر دیا گیا۔ اس دونوں خظوط سے پولس کے مسیحی ایمان کی پختگی، مسیح سے محبت اور وفاداری اور اس کی قوت بردات کا پتا چلتا ہے۔