ثقافتی صہیونیت
اس صفحے میں موجود سرخ روابط اور اسکے مضمون بارے مزید مواد مساوی زبانوں کے ویکیپیڈیاؤں خصوصاً انگریزی ویکیپیڈیا میں موجود ہے، ترجمہ[1] کر کے ویکیپیڈیا اردو کی مدد کریں۔ |
ثقافتی صیہونیت ( عبرانی ;" צִיּוֹנוּת רוּחָנִית ، نقل حرفی. تصیونت رکھانیت) صیہونیت کا ایک نسلی تصور ہے جو دیگر صہیونی خیالات جیسے سیاسی صہیونیت کی بجائے سیکولر یہودی ثقافتی اقدار ، تاریخ ، بشمول زبان اور تاریخی جڑوں کی حامل ریاست بنانے کو اہمیت دیتی ہے - اشر گینس برگ عرف احمد حام کو ثقافتی صیہونیت کے تصور کا بانی مانا جاتا ہے - اسرائیل میں یہودی "روحانی مرکز" کے اپنے سیکولر نقطہ نظر سے، انھوں نے تھیورڈور ہرتزل کی مخالفت کی- سیاسی صیہونیت کے بانی تھیورڈور ہرتزل کے برعکس ، احد حام نے "یہودی کے لیے ریاست کی جدوجہد کی نہ کہ صرف یہودیوں کی ریاست کے لیے"- [2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "ترجمہ سکھلائی"
- ↑ Ahad Ha'am, The Jewish State and Jewish Problem, trans. from the Hebrew by Leon Simon c 1912, Jewish Publication Society of America, Essential Texts of Zionism [1]