جائے نماز
جائے نماز ( عربی: سجادة صلاۃ ؛ ترکی: seccade ؛ فارسی: جانماز ) کپڑے کی بنی ہوتی ہے، جسے مسلمان نماز پڑھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ نماز پڑھنے کے لیے صاف ستھری جگہ کا خیال رکھا جاتا ہے، جائے نماز کو ایک مخصوص سمت خانہ کعبہ کی طرف رخ رکھ کر بچھایا جاتا ہے۔ ایک مسلمان کا نماز پڑھنے سے پہلے وضو ہونا ضروری ہے۔ نئے بننے والی جائے نماز فیکٹریوں میں تیار ہوتے ہیں۔ زیادہ تر جائے نماز کے ڈیزائن دیہات سے بن کر آتے ہیں پھر انھیں فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدور جائے نماز کی شکل دے دیتے ہیں۔ جب نماز پڑھی جاتی ہے تو جائے نماز کے سب سے اوپر ایک نشان بنا ہوتا ہے جو مکہ مکرمہ کی سمت کی اشارہ کرتا ہے اور اسی نشان کے اوپر نمازی سجدہ بھی کرتا ہے۔ ہر مسلمان کے لیے یہ جاننا ضروری ہوتا ہے کہ مکہ مکرمہ اس کے گھر کی کس سمت میں موجود ہے اور کس طرف انھیں جائے نماز بچھا کر نماز پڑھنی ہے ۔
خصوصیات اور استعمال
ترمیمجائے نماز بہت مضبوط علامتی معنی رکھتا ہے اور روایتی طور پر نہایت مقدس انداز میں اس کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ ایک گندی جگہ پر جائے نماز کو بچھانا یا غلط طریقے سے بچھانابے ادبی سمجھی جاتی ہے۔ نماز پڑھنے کے لیے جگہ کا پاک صاف ہونا لازمی ہے۔ روایتی طور پر جائے نماز کے اوپر کے سرے پرجہاں سجدہ کیا جاتا ہے ایک گنبد یا خانہ کعبہ کی ایک شکل بنائی جاتی ہے اور نچلے سرے پر جہاں پاؤں رکھے جاتے ہیں وہ جگہ خالی ہوتی ہے۔ ڈیزائنر جائے نماز کو اس طرح ڈیزائن کرتے ہیں کہ مسلمان آسانی سے اندازہ لگا سکیں سجدہ کی جگہ کونسی ہے اور پاؤں رکھنے کی جگہ کونسی ہے۔ جائے نماز کی سجاوٹ کا انداز بہت ہی اہم ہے بلکہ اس ڈیزائن میں ایک خاص احساس چھپا ہوتا ہے۔
جائے نمازمیں مسجد کے محراب کی طرح کا ڈیزائن ہوتا ہے۔ بہت سے جائے نماز میں دنیا کی مساجد کے ڈیزائن بنائے جاتے ہیں۔ زیادہ تر مشہور مساجد کے ڈیزائن بنائے جاتے ہیں جیسا کہ مکہ و مدینہ کی مساجد اور یروشلم کی مساجد وغیرہ۔ سجاوٹ اور ڈیزائنگ صرف منظر کشی میں ہی مدد نہیں کرتی بلکہ نمازی کی یاداشت میں اضافہ بھی کرتی ہے۔ مثالوں میں سے ایک مثال کنگھی اور پانی کے گھڑے کی ہے جس میں نمازی کو یہ یاد دہانی کروائی جاتی ہے نماز پڑھنے سے پہلے وضو کرو اور سر کا مسح کرو۔ سجاوٹ کی ایک اور اہم مثال یہ ہے کہ جو نئے مسلمان ہوتے ہیں ان کے لیے جائے نماز پر ہاتھ کے ڈیزائن بنائے جاتے ہیں کہ نماز پڑھتے ہوئے ہاتھ کہاں رکھنے ہیں۔
تصاویر
ترمیماس قطعہ میں غیر اردو زبان کا بے جا استعمال کیا گیا ہے۔ اسے اردو میں لکھنے کی ضرورت ہے۔
براہ مہربانی اسے بہتر بنانے میں تعاون فرمائیں۔ |
-
Typical manufactured prayer mat showing the خانہ کعبہ
-
Early 20th-century Siirt Battaniyesi. Child's mohair prayer rug/blanket
-
Ottoman Era Kayseri silk prayer rug. Circa 1880s
-
Vintage Konya prayer seccade
-
Antique Gaziantep double prayer rug
-
Ancient Kirşehir prayer rug in the Tilavet room; Mevlâna Mausoleum, Konya
-
Turkish prayer rug
-
Fachralo Kazak prayer rug, late 19th century
-
The James F. Ballard late 16th century Bursa prayer rug
-
Bergama prayer rug, late 19th century
-
Caucasian prayer rug, Shirvan
-
Umayyad Mosque prayer rug saph, Damascus
-
Muslim prostrating on prayer rug. Artist Charles Bargue
-
The Sultan Ahmet Camii prayer rug saph, "The Blue Mosque"، Istanbul
-
Vintage Balouch prayer rug
-
Prayer rug Afghanistan
-
Antique Anatolian prayer rug
-
"Re-entrant" or " keyhole " prayer mat, also called a Bellini carpet، اناطولیہ، late 15th to early 16th century. The mat symbolically describes the environment of a مسجد، with the entrance (the "keyhole")، and the محراب (مسجد) (the forward corner) with its hanging mosque lamps.