جارج ایمنڈورف
جارج ایمنڈورفپیدائش: 14 جون 1945ء
انتقال:28 مئی 2007ء
مشہور جرمن مصور۔ جرمن علاقے لوئر سیکسنی میں Bleckede کے مقام پر پیدا ہوئے۔ ساٹھ کے عشرے میں انھوں نے پہلے اسٹیج ڈیزائن کی تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں شہر ڈسلڈورف کی آرٹ اکیڈمی سے وابستہ ہوئے، جہاں وہ جرمنی کے تجریدی مصوری کی نامور شخصیت ژوزیف Beuys کے مشہور ترین شاگرد بنے۔
اُسی دَور کا یہ واقعہ زباں زدِ خاص و عام ہے کہ ایک تصویر بنانے کے بعد Immendorff اُس سے مطمئن نہیں ہوئے تو اُس پر لکھ دیا کہ مصوری چھوڑ دینی چاہیے۔ وہ ایزل سے تصویر اتُارنا ہی چاہتے تھے کہ اُن کے اُستاد ژوزیف بَوئیز کلاس میں آئے اور پُکار کر کہا، Jörg، ایسا نہ کرو، اِسے وہیں رہنے دو، یہ اچھی تصویر ہے۔
وہ 1998ء میں انسان کی قوتِ مدافعت کو کمزور کر دینے والی ایک مہلک بیماری ALS میں مبتلا ہو گئے تھے۔ اِسی بیماری کے نتیجے میں اُن کے ہاتھ، بازو اور ٹانگیں مفلوج ہوتی چلی گئیں اور وہ وہیل چیئر تک ہی محدود ہو کر رہ گئے۔ اور اسی وجہ سے ان کا انتقال ہوا۔
ویکی ذخائر پر جارج ایمنڈورف سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |