ایران کا بادشاہ جمشید اپنے پیالے میں جھانک کر واقعاتِ عالم کی جھلک دیکھ لیا کرتا تھا۔ دنیا بھر میں جمشید کے اس پیالے کی ایسی دھوم مچی کے اسے جامِ جمشید کے ساتھ ساتھ جامِ جہاں نما بھی کہا جانے لگا۔[1]

حافظ شیرازی جام جمشید کا معائنہ کرتے ہوئے

حوالہ جات ترمیم