ہندو روایات کے مطابق جانا بائی مراٹھی کی مذہبی شاعرہ تھیں۔ ان کی پیدائش تیرہویں صدی کی ساتویں یا آٹھویں دہائی میں ہوئی اور ان کی وفات 1350ء میں ہوئی۔[1]

جانا بائی
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1258ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1350ء (91–92 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر ،  مصنفہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

جانا بائی مہاراشٹر کے شہر گنگا کھنڈ میں رنڈ اور کرنڈ کے ہاں پیدا ہوئیں۔ ذات پات کے نظام کے تحت ان کا تعلق اچھوت ذات سے تھا۔ بیوی کی وفات کے بعد ان کے والد انھیں پندھر پور لے کر آ گئے۔[2] بچپن سے ہی جانا بائی داما شیٹھی کے گھر میں ملازمہ کے طور پر کام کرنے لگیں۔ یہ بندہ مراٹھی کے مشہور مذہبی شاعر نام دیو کا والد تھا۔ جانا بائی شاید نام دیو سے عمر میں ذرا بڑی تھیں اور کئی برس تک ان کی دیکھ بھال کرتی رہیں۔

پندھر پور مراٹھی بولنے والے ہندوؤں کے لیے بہت مقدس مقام ہے۔ جانا بائی کے آجرین داما شیٹھی اور اس کی بیوی گونائی بہت مذہبی تھے۔ اپنے اردگرد مذہبی ماحول اور اندرونی رجحان کی وجہ سے وہ مذہب کی طرف مائل ہوئیں۔ وہ ہمیشہ بھگوان ویتھل کی عقیدت مند رہیں۔ اس کے علاوہ ان میں شاعری کا سلیقہ بھی تھا۔ اگرچہ انھوں نے کبھی باقاعدہ تعلیم نہیں پائی مگر انھوں نے ابھنگ کی شکل میں بہت ساری اہم مذہبی شاعری کی۔ خوش قسمتی سے نام دیو کے ساتھ ان کی شاعری بھی امتدادِ زمانہ کا شکار ہونے سے بچ گئی۔ روایتی طور پر جانا بائی سے لگ بھگ 300 ابھنگ منسوب ہیں۔ تاہم محققین کے مطابق ان میں کئی دیگر لکھاریوں کی کاوشیں ہیں۔

نام دیو، ایک ناتھ اور تکارم کے ساتھ ساتھ جانا بائی کو مراٹھی بولنے والے ہندوؤں بالخصوص مہاراشٹر کے وارا کری فرقے میں بہت عزت دی جاتی ہے۔ بھارت میں سنت کا لفظ تقدیس کے حوالے سے استعمال ہوتا ہے اور نام دیو، ایک ناتھ اور تکارم کے ساتھ ساتھ جانا بائی کو بھی سنت کہا جاتا ہے۔ اس لیے جانا بائی کو عموماً سنت جانا بائی کہا جاتا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Dalbir Bharti (2008)۔ Women and the Law۔ APH Publishing۔ ص 18
  2. Sant Janabai on Hindupedia, the online Hindu Encyclopedia

بیرونی روابط

ترمیم