جان وکٹرسانڈرز
جان وکٹر سانڈرز (پیدائش:21 مارچ 1876ءمیلبورن، وکٹوریہ)|وفات:21 دسمبر 1927ءتورک، میلبورن، وکٹوریہ،) ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1902ء اور 1908ء کے درمیان 14 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ اپنے ٹیسٹ آغاز پر، اس نے سڈنی میں انگلینڈ کے خلاف دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں[1] انھوں نے ٹیسٹ میچوں میں 79 وکٹیں حاصل کیں[2]
سانڈرز تقریباً 1900ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 21 مارچ 1876 میلبورن، آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 21 دسمبر 1927 (عمر 51 سال) تورک، وکٹوریہ، آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | بائیں ہاتھ کا میڈیم، آرتھوڈوکس گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 83) | 14 فروری 1902 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 21 فروری 1908 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1899–1900 سے 10–1909 | وکٹوریہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1910-11 سے 14–1913 | ویلنگٹن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 29 مئی 2019 |
ابتدائی دور
ترمیمجیک سانڈرز درمیانے درجے کے بائیں ہاتھ کے اسپن باؤلر تھے۔ اور گیند کی ڈیلیوری میں وہ جو کلائی کا استعمال کرتے تھے بعد ازاں اس کی قانونی حیثیت کے بارے میں شکوک و شبہات نے جنم لیا اگرچہ اسے باولنگ کے لیے ہمیشہ نہیں بلایا گیا لیکن ان شکوک و شبہات نے انگلینڈ کے ایک سے زیادہ دوروں کے لیے ان کے انتخاب کو روک دیا تھا [3] ان کے بہترین ٹیسٹ اعداد و شمار 34 کے عوض 7 وکٹوں کا حصول تھا، جب انھوں نے 1902-03ء میں جوہانسبرگ ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کو 83 رنز پر آؤٹ کرنے کے لیے اپنا اہم کردار ادا کیا۔ اس کے بہترین فرسٹ کلاس اعداد و شمار چند ماہ بعد جنوبی آسٹریلیا کے خلاف وکٹوریہ کے لیے 106 کے عوض 8 جبکہ (میچ میں 194 رنز کے عوض 13) سامنے آئے۔ ان کا انگلینڈ میں 1902ء میں شاندار سیزن رہا، جب اس نے 16.95 کی اوسط سے 123 وکٹیں اپنے نام کیں [4] سانڈرز اس اعتبار سے خوش قسمت رہا کہ اس نے ایک اننگز میں 10 بار پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں لیں۔ 1909-10ء کے آسٹریلین سیزن کے بعد سانڈرز نیوزی لینڈ چلے گئے، جہاں انھوں نے ویلنگٹن کرکٹ ایسوسی ایشن میں بطور کوچ اور گراؤنڈز مین کام کیا۔ اس نے ویلنگٹن کے لیے چار سیزن تک اول درجہ کرکٹ کھیلی اور 1913-14ء میں دورہ کرنے والی آسٹریلوی ٹیم کے خلاف ایک میچ میں نیوزی لینڈ کی نمائندگی کی۔
انتقال
ترمیمجیک سانڈرز 21 دسمبر 1927ء تورک، میلبورن، وکٹوریہ میں 51 سال اور 275 دن کی عمر میں زندگی کا سفر مکمل کرکے راہی ملک عدم روانہ ہوئے۔ [5]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jack_Saunders_(Australian_cricketer)#cite_note-debut_sc-1
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jack_Saunders_(Australian_cricketer)#cite_note-cricpro-2
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jack_Saunders_(Australian_cricketer)#cite_note-OCAC-3
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jack_Saunders_(Australian_cricketer)#cite_note-4
- ↑ https://www.espncricinfo.com/player/jack-saunders-7564