قدیم یونانی جدلیات میں انیسویں صدی میں اس وقت انقلاب آیا، جب ہیگل نے اپنا تصوراتی جدلیات (Dialectic Idealism) کا نظریہ پیش کیا۔ اس کے مطابق تمام کائنات ایک ’’عالم متصورہ‘‘ ہے۔ فطرت دراصل افکار و تصورات کا ایک عَالم خارجی ہے۔ ھیگل کے مطابق کائنات میں ارتقا کا عمل انسان کے ذہنی ارتقا کے مماثل ہے جہاں تضادات اور مفاہمت کا عمل بیک وقت جاری رہتا ہے۔ لہذا کسی تصور کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے اس کے متضاد یا معکوس کا تصور ضروری ہے۔ بعد ازاں، شہرہ آفاق مفکر کارل مارکس نے اپنی جدلیاتی مادیت کے نظام کو ھیگل ہی کے پیش کردہ نظام کی اساس پر منطبق کیا۔

بیرونی روابط

ترمیم