وادی جرید (Jared) سطع سمندر سے 5 ہزار 6 سو فٹ کی بلندی پر واقع ہے ۔ وادی جرید بالا کوٹ شہر سے 40 کلومیٹر دوری پر واقع ہے ۔ اور کاغان ویلی جرید سے 20 کلومیٹر دوری پر واقع ہے ۔ جرید تحصیل بالا کوٹ کا سب سے خوش حال گاؤں ہے ۔ تعلیمی لحاظ سے وادی جرید تحصیل بالا کوٹ کا سب سے زیادہ تعلیم یافتہ گاؤں ہے جہاں کی 89 % آبادی پڑھی لکھی ہے ۔

وادی جرید کی کل آبادپچیس17 ہزاچھ رو چالیس س س افراد پر مشتمل ہے ۔ اور اگر رجسٹرڈ ووٹ کو دیکھا جاہے تو وادی جرید می16ھ9 ہزار سے زیادہ ووٹ رجسٹرڈ ہیں ۔

ذاتیں ترمیم

وادی جرید میں بہت سی اقوام رہتی ہیں ۔ لیکن سب سے زیادہ تعداد سواتی قوم کی ہے وادی جرید میں سواتی قوم کے مختلف قبیلے آباد ہیں۔جن میں سہرفرست شمت خیل، دودال، پنجغول، ارغوشال، ملکال، متراوی آباد ہیں۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سی قومیں آباد ہیں جن میں گوجر، قریشی، سید، کر لال وغیرہ آباد ہیں۔

زبانیں ترمیم

وادی جرید میں دو زبانوں کا استعمال ہوتا ہے 99.5 فیصد آبادی ہندکوں جبکہ 0.5 فیصد آبادی گوجری زبان کا استعمال کرتی ہیں۔

محل وقوع ترمیم

وادی جرید رقبے اور آبادی کے لحاظ سے بڑا ہونے کی وجہ سے دو ویلج کونسلوں پر مشتمل ہے جس میں ویلج کونسل اوچری جرید اور ویلج کونسل نکہ جرید ہیں۔ویلج کونسل اوچری جرید میں شینو، اوچری، کنہار، بتاں، ڈھیری اوچری، بلا، ڈوگیاں، ڈونگ، میدان، جرید بازار، سیری، ڈھیری، کوٹ، شیلائی اور دیگر چھوٹے محلے آتے ہیں۔ اور نکہ جرید میں گراں، نکہ، کھٹہ، منین، تھڑوں اور دیگر چھوٹے محلے واقع ہیں ۔ وادی جرید کی 78 فیصد آبادی پہاڑوں پر رہتی ہے جبکہ 22 فیصد آبادی روڈ ساہیڈ پر بھی آباد ہے ۔ شاہراہ کاغان اور دریائے کنہار وادی جرید سے ہوکر گزرتے ہیں ۔

روزگار ترمیم

وادی جرید کی زیادہ تر آبادی روزگار کے سلسلے میں بیرونی ممالک میں کام کرتے ہیں جن میں سعودیہ، دبئی اور قطر سرفہرست ہیں۔ 8 فیصد آبادی سرکاری ملازمتیں کرتے ہیں جن میں آرمی، پولیس، محکمہ تعلیم، ورلڈ لائف، محکمہ جنگلات سے وابستہ ہیں ۔ سی پیک سکی کناری پروجیکٹ جو کاغان اور پارس میں کام جاری ہے جو لوگ وادی جرید میں بے روزگار تھے وہ لوگ پارس میں سکی کنارے پروجیکٹ میں کام کرنا شروع کر دیا ہے ۔ وقت اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے وادی جرید کے لوگوں نے اب بزنس کی دنیا کی بھی قدم رکھ دیا ہے جس میں اوچری میں بہت سے فش فارم، ٹورسٹ پوہئنٹ اور بہت سے چھوٹے کاروبار وغیرہ ۔

تعلیمی ادارے ترمیم

وادی جرید میں اس وقت 19 پرائمری اسکول 3 مڈل اسکول ایک گرلز ہائی اسکول اور ایک بوائز ہایئر اسکینڈری اسکول شامل ہیں ۔ تحصیل بالا کوٹ میں جرید ہایئر سکینڈری اسکول تحصیل کا دوسرا بڑا اسکول ہے جہاں پر ایف ایس سی کروائی جاتی پری میڈیکل ، پری انجنیئرنگ، کیمپوٹر سائنسز وغیرہ اور اس اسکول میں ہاسٹل کی سہولت بھی موجود ہے جو دور دراز کے علاقوں کے سٹوڈنٹس کے لیے بنایا گیا ہے ۔

جرید بازار ترمیم

عوام کی سہولت کے لیے وادی جرید میں ایک بازار بھی قائم ہے جہاں کھانے پینے کی اشیاء پہننے کی اشیاء اور دیگر روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی اشیاء دستیاب ہیں ۔ اگر اس کے علاوہ اس سے بڑی اشیاء جس کو درکار ہوں تو ڈیڑھ کلومیٹر دور واقع مہانڈری بازار وادی کاغان کا سب سے بڑا بازار واقع ہے ۔

پٹرول پمپ ترمیم

کاغان کو دیکھنے ہر سال لاکھوں سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں چند سال پہلے تک سیاحوں کو اپنی گاڑی میں پٹرول بالا کوٹ سے ڈلوانا پڑتا تھا اس کے بعد کوئی پٹرول پمپ موجود نہ تھا لیکن اب بالا کوٹ سے 40 کلومیٹر دوری پر واقع شینو جرید میں یہ سہولت موجود ہے ۔ جہاں پر ایک پٹرول پمپ قائم کر دیا گیا ہے ۔

تبلیغی مرکز ترمیم

وادی جرید کی 100% دیوبندی ہے تبلیغ کو مانتے بھی ہیں اور تبلیغ کی دعوت بھی دیتے ہیں ۔ تحصیل بالا کوٹ میں بالا کوٹ مرکز کے بعد پوری تحصیل میں دوسرا مرکز وادی جرید میں موجود ہے ۔ جہاں بہت سی تبلیغی جماعت نکلتی ہے ۔

جامع مسجد ترمیم

پوری وادی جرید میں 2 جامع مسجدیں ہیں ایک جرید گراں اور دوسری توتاں جرید میں واقع ہیں ۔ اس کے علاوہ چھوٹی بہت سی مساجد ہر محلے میں ہیں ۔

کھیل ترمیم

وادی جرید میں دو کھیلیں کھیلی جاتی ہیں ۔ ایک والی بال اور دوسری کرکٹ ۔ وادی جرید میں تین بڑے گروئنڈ ہیں ایک جرید ڈنہ دوسرا بیسری جرید اور تیسرا جرید نکہ ڈنہ۔جرید بیسری گروئنڈ جرید بازار سے 13 کلومیٹر دوری پر واقع ہے ۔ جو پیدل راستہ ہے جرید بازار سے جرید ڈنہ تک ساڑھے 3 گھنٹے کا پیدل راستہ ہے۔ ہر سال یہاں سال میں ایک کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد ہوتا ہے جو جولائی کے مہینے میں ہوتا ہے اس ٹورنامنٹ میں علاقائی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ دوسرے شہروں اور دوسرے صوبوں سے بھی کھلاڑی حصہ لیتے ہیں ۔ یہ ٹورنامنٹ 6 روز تک جاری رہتا ہے ۔ تمام کھلاڑی 6 روز تک جرید ڈنہ پر قیام کرتے ہیں ۔ ۔

فلاحی تنظیمیں ترمیم

وادی جرید میں بہت سے فلاحی تنظیمیں کام کرتی ہیں ۔ اگر کوہی راستہ خراب ہوجاہے یا پانی کا مسلہ ہوتو یہ کام وہاں پر تنظیمیں کرتی ہیں ۔ [1]

حوالہ جات ترمیم

  1. یہ تحریر شاہد خان سواتی نے لکھی ہے۔شکریہ شاہد صاحب