جزائر سنکاکو
سنکاکو ڈیاویو ان جزائر کو جاپان میں سنکاکو اور چین میں ڈیاویو کہا جاتا ہے۔ یہ جزائر غیر آباد ہیں لیکن ان کے اردگرد ماہی گیری اور توانائی کے بڑے پیمانے پر ذخائر موجود ہیں۔ اور یہ دونوں ملکوں میں تنازع بنا ہوا ہے۔[6]
متنازع جزیرہ(جزائر) دیگر نام: (جاپانی: 尖閣諸島) (Senkaku Islands) چینی: 釣魚台列嶼 (Diaoyutai Islands) or 钓鱼岛及其附属岛屿 (Diaoyu Islands) Pinnacle Islands | |
---|---|
Location of the islands (yellow rectangle and inset). | |
جغرافیہ | |
مقام | Pacific Ocean |
متناسقات | 25°44′41.49″N 123°28′29.79″E / 25.7448583°N 123.4749417°E |
کل جزائر | 5 + 3 rocks |
اہم جزائر | Uotsuri-shima / Diaoyu Dao Taishō-tō / Chiwei Yu Kuba-shima / Huangwei Yu Kita-Kojima / Bei Xiaodao Minami-Kojima / Nan Xiaodao |
رقبہ | 7 کلومربع میٹر (1,700 acre) |
زیر انتظام | |
جاپان | |
City | اشیگاکی، اوکیناوا, Okinawa[1][2] |
دعوی | |
جاپان | |
City | اشیگاکی، اوکیناوا, Okinawa |
چین | |
County | Yilan County, Taiwan Province[3] |
تائیوان | |
Township | Toucheng, Yilan County, تائیوان[4][5] |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ دی گارڈین (November 23, 2013)۔ "China imposes airspace restrictions over Japan-controlled Senkaku islands"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ December 3, 2013۔
China imposes airspace restrictions over Japan-controlled Senkaku islands
- ↑ France24 (November 27, 2013)۔ "US defies China to fly over disputed Senkaku islands"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ December 3, 2013۔
The zone covers the Tokyo-controlled Senkaku islands
- ↑ 中华人民共和国国务院新闻办公室 (2012-09-25)۔ 《钓鱼岛是中国的固有领土》白皮书 (بزبان چینی)۔ 新华社۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2016۔
1871年……将钓鱼岛列入海防冲要,隶属台湾府噶玛兰厅(今台湾省宜兰县)管辖。
- ↑ 釣魚臺列嶼相關文獻 (بزبان چینی)۔ Ministry of Foreign Affairs (Republic of China)۔ 24 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2016
- ↑ 我們的釣魚臺 (بزبان چینی)۔ Central News Agency (Republic of China)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2016
- ↑ "متنازع جزائر پر چین جاپان سے مذاکرات کے لیے رضامند"