جسم فروشی[1] یا عصمت فروشی[2] یا قَحْبَہ گِری[3][4](انگریزی: Prostitution) ایک قسم کے فحاشی کے کاروبار یا دھندے کو کہا جاتا ہے، اس کاروبار میں پیسوں کے عوض جسم بیچا جاتا ہے۔[5][6]

مہاراشٹری دیوداسی طوائف.

کاروبار میں شامل اکثر خواتین ہوا کرتی ہیں۔ حالانکہ کچھ جگہوں مخنث اور مرد بھی شامل ہوتے ہیں۔ اکثر غربت یا سماجی اور خاندانی مجبوری کی وجہ سے لوگ اس کاروبار سے جڑتے ہیں، حالانکہ کچھ جگہ لڑکیاں اپنی مرضی سے بھی یہاں داخل ہوتی ہیں۔ کئی مغربی ممالک اور کچھ ایشیائی ممالک میں عصمت فروشی کچھ شرائط کے ساتھ قانوناً جائز ہے۔

دنیا کے کئی بڑے شہروں میں چند مخصوص علاقے قحبہ گری سے موسوم کیے جاتے ہیں یہ اس صنعت کی وجہ سے مشہور ہوتے ہیں۔ ایسے علاقوں کو انگریزی میں ریڈ لائٹ ڈسٹرکٹ (انگریزی: Red Light District) یا سرخ بتی والا علاقہ کہتے ہیں۔ اس کی ایک مثال پاکستان کے شہر لاہور میں شاہی محلہ ہے جسے ہیرا منڈی کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. جسم فروشی کی عجیب داستان - Daily Qudrat[مردہ ربط]
  2. کچھ عصمت فروشی کے بارے میں ۔۔۔۔ سعادت حسن منٹو کے قلم سے ۔ ہم سب، اخذ کردہ بتاریخ 30 اگست 2017ء
  3. "میدان جنگ میں قحبہ گری کے انتظامات اور اسلام-مولانا مودودی سے پوچھا گیا سوال"۔ رسائل و مسائل 
  4. "قحبہ گری لفظ کے معنی"۔ ریختہ لغت 
  5. "Prostitution – Definition and More from the Free Merriam-Webster Dictionary"۔ Merriam-Webster۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2013 
  6. "Prostitution Law & Legal Definition"۔ US Legal۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2013