جماع

مرد کے عضو تناسل کا عورت کی فرج میں دخول

جماع کا لفظ عربی اساس جمع سے اخذ کیا جاتا ہے اور اس کے معنی جمع ہو جانا یا باہم ملنا کے ہوتے ہیں جبکہ اس باھم ملنے سے عمومی طور پر مراد جنسی طور پر ملنے کی ہوتی ہے۔،[1] اسی مفہوم کو عام طور پر جنسی روابط، مباشرت، ہم بستری وغیرہ کے ناموں سے بھی اختیار کیا جاتا ہے لیکن چونکہ یہ الفاظ نسبتاً سخت و معیوب ہیں لہذا طبی و دیگر ویکیپیڈیا کے مضامین میں جماع کی اصطلاح کو منتخب کیا گیا ہے جس کو انگریزی میں sexual intercourse اور طب میں coitus یا پھر copulation بھی کہا جاتا ہے۔ اور طبی تعریف کی رو سے مؤنث و مذکر کے مابین ایسا رابطہ کے جس میں مذکر کے جسم سے منی (sperm) کا انتقال، مؤنث کے جسم کی جانب واقع ہو جماع کہلایا جاتا ہے۔[2] جماع کے برعکس، جنس (sex) ایک ایسا لفظ ہے جو متعدد استعمالات رکھتا ہے؛ طب میں عام طور پر جنس سے مراد مؤنث یا مذکر صنف کی لی جاتی ہے۔[3] جبکہ جنس کا لفظ، بلا تفریقِ جنسِ مؤنث و مذکر، دو (یا دو سے زائد) افراد کے درمیان اس قسم کے کسی بھی رابطے یا تعلق ظاہر کرتا ہے جس میں دونوں یا کسی ایک کے تولیدی اعضا کو تحریک ملے[4]

جماع کا معروف طریقہ
ہندوستانی شاہی جوڑے کا انداز ہم بستری

دوسرے جانور

 
شیروں کا ایک جوڑا کینیا میں ملاپ کرتے ہوئے
 
گریلو مکھیاں ملاپ کرتے ہوئے

حیوانیات میں، جماع اکثر اس عمل کو کہتے ہیں جس میں نر مادہ کے جسم میں نطفہ داخل کرتا ہے، خاص طور پر اس کے تولیدی نظام میں براہ راست۔ مکڑیاں نر اور مادہ جنسوں میں تقسیم ہوتی ہیں۔ ملاپ اور جماع سے پہلے، نر مکڑی ایک چھوٹا جالا بُنتا ہے اور اس پر نطفہ خارج کرتا ہے۔ پھر وہ نطفہ کو اپنے بڑے پیڈیپالپس میں ذخیرہ کرتا ہے، جہاں سے وہ نطفہ کو مادہ کے تولیدی اعضاء میں منتقل کرتا ہے۔ مادہ مکڑیاں نطفہ کو غیر معینہ مدت تک ذخیرہ کر سکتی ہیں۔

بہت سے جانور جو پانی میں رہتے ہیں، بیرونی باروری کا استعمال کرتے ہیں، جبکہ اندرونی باروری شاید دیر کے آرڈووین دور میں نطفہ کو مائع ماحول میں برقرار رکھنے کی ضرورت سے پیدا ہوئی ہو۔ بہت سے فقاری جانوروں (جیسے رینگنے والے جانور، کچھ مچھلیاں، اور زیادہ تر پرندے) میں اندرونی باروری کلواکلی جماع کے ذریعے ہوتی ہے (دیکھیں ہیمیپینس)، جبکہ ممالیہ جانور اندام نہانی کے ذریعے جماع کرتے ہیں، اور بہت سے بنیادی فقاری جانور بیرونی باروری کے ساتھ جنسی طور پر تولید کرتے ہیں۔

ابتدائی کیڑوں کے لیے، نر نطفہ کو سبسٹریٹ پر جمع کرتا ہے، جو کبھی کبھار ایک خاص ساخت میں محفوظ ہوتا ہے؛ ملاپ میں مادہ کو نطفہ کے پیکج کو اپنے تولیدی سوراخ میں لینے پر آمادہ کرنا شامل ہوتا ہے، لیکن اصل جماع نہیں ہوتا۔ ان گروپوں میں جو مکڑیوں کی طرح تولید کرتے ہیں، جیسے کہ ڈریگن فلائیز، نر اپنے تولیدی سوراخ سے دور ثانوی جماعی ڈھانچے میں نطفہ خارج کرتے ہیں، جو پھر مادہ کو نطفہ دینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ڈریگن فلائیز میں، یہ دوسرے پیٹ کے حصے پر ترمیم شدہ سٹرنائٹس کا ایک سیٹ ہوتا ہے۔ کیڑوں کے ترقی یافتہ گروپوں میں، نر اپنے ایڈیگس کا استعمال کرتا ہے، جو پیٹ کے آخری حصوں سے بنی ایک ساخت ہے، نطفہ کو براہ راست (اگرچہ کبھی کبھار ایک کیپسول میں جسے سپرمیٹوفور کہا جاتا ہے) مادہ کے تولیدی نظام میں جمع کرنے کے لیے۔

بونوبوس، چمپانزی اور ڈولفنز ایسی انواع ہیں جو اس وقت بھی غیر ہم جنس جنسی رویوں میں ملوث ہوتی ہیں جب مادہ اپنے تولیدی چکر کے اس مرحلے میں نہیں ہوتی جو کامیاب حمل کے لیے موزوں ہو۔ یہ انواع ہم جنس جنسی رویوں میں بھی ملوث ہونے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ ان جانوروں میں، جنسی ملاپ کا استعمال تولید سے آگے بڑھ کر بظاہر اضافی سماجی افعال (جیسے تعلقات بنانا) کے لیے ہوتا ہے۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. ایک لغت آن لائن میں لفظ جماع کا مفہوم۔
  2. ایک طبی لغت میں لفظ copulation کا اندراج۔
  3. طب میں لفظ sex کا مفہوم۔
  4. ایک عمومی لغت میں sex کے معنی آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ bartleby.com (Error: unknown archive URL) (اندراج 4)۔
  5. اسلام میں جماع - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا