جنگ حطین
جنگ حطین 4 جولائی 1187ء کو مسیحی سلطنت یروشلم اور ایوبی سلطان صلاح الدین کی افواج کی درمیان لڑی گئی۔ جس میں فتح کے بعد مسلمانوں نے پیش قدمی کرتے ہوئے بیت المقدس کو مسیحی قبضے سے چھڑالیا۔[1]
جنگ حطین بسلسلۂ:صلیبی جنگیں | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ 1149ء اور 1189ء کے درمیان میں صلیبی لڑائیاں | |||||||||
عمومی معلومات | |||||||||
| |||||||||
متحارب گروہ | |||||||||
ایوبی سلطنت | لاطینی مملکت یروشلم | ||||||||
قائد | |||||||||
صلاح الدین ایوبی | گائے لوزینانی ریمنڈ ثالث طرابلسی بیلین آف ابیلین | ||||||||
قوت | |||||||||
30,000 آدمی •12,000 گھڑسوار فوج •18,000 پیادہ فوج |
20,000 آدمی •15,000 پیادہ فوج •1,200 شہہ سوار •3,000 سپاہی •500 صلیبی جنگجو | ||||||||
نقصانات | |||||||||
کم نقصانات | بہت زیادہ نقصانات | ||||||||
درستی - ترمیم |
پس منظر
ترمیممصر میں فاطمی حکومت کے خاتمے کے بعد صلاح الدین نے 1182ء تک شام، موصل، حلب وغیرہ فتح کرکے اپنی سلطنت میں شامل کر لیے۔ اس دوران صلیبی سردار رینالڈ کے ساتھ چار سالہ معاہدہ صلح طے پایا جس کی رو سے دونوں کے دوسرے کی مدد کرنے کے پابند تھے لیکن یہ معاہدہ محض کاغذی اور رسمی ثابت ہوا۔ اور صلیبی بدستور اپنی اشتعال انگیزیوں میں مصروف تھے اور مسلمانوں کے قافلوں کو برابر لوٹ رہے تھے۔[2][3]
صلیبی جارحیت
ترمیم1186ء میں مسیحیوں کے ایک ایسے ہی حملے میں رینالڈ نے یہ جسارت کی کہ بہت سے دیگر مسیحی امرا کے ساتھ مدینہ منورہ پر حملہ کی غرض سے حجاز مقدس پر حملہ آور ہوا۔ صلاح الدین ایوبی نے ان کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے اور فوراً رینالڈ کا تعاقب کرتے ہوئے حطین میں اسے جالیا۔
جنگ
ترمیمسلطان نے یہیں دشمن کے لشکر پر ایک ایسا آتش گیر مادہ ڈلوایا جس سے زمین پر آگ بھڑک اٹھی۔ چنانچہ اس آتشیں ماحول میں 11 جولائی 1187ء کو حطین کے مقام پر تاریخ کی خوف ناک ترین جنگ کا آغاز ہوا۔ اس جنگ کے نتیجہ میں تیس ہزار مسیحی ہلاک ہوئے اور اتنے ہی قیدی بنا لیے گئے۔ رینالڈ گرفتار ہوا اور سلطان نے اپنے ہاتھ سے اس کا سر قلم کیا۔ اس جنگ کے بعد اسلامی افواج مسیحی علاقوں پر چھا گئیں اور انھوں نے پیش قدمی کرتے ہوئے بیت المقدس کا محاصرہ کر لیا اور 2 اکتوبر 1187ء کو بیت المقدس فتح کر لیا۔ حطین کے معرکے میں شکست مسیحیوں پر اس قدر کاری ضرب ثابت ہوئی کہ اس کی خبر سنتے ہی پوپ اربن سوم صدمے سے ہلاک ہو گیا۔[4][5][6]
متعلقہ مضامین
ترمیمویکی ذخائر پر جنگ حطین سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Madden 2000
- ↑ Gabrieli (1989). "Events preceding Hittin", recounted by Ibn al-'Athir in The Complete History, p. 114 ff.
- ↑ "Saladin's Triumph: The Battle of Hattin, 1187 - History Today"۔ www.historytoday.com
- ↑ Norman Housley, History Today Article, The Battle of Hattin
- ↑ Nicolle (1993). p. 64.
- ↑ Richard, Jean. The Crusades c1071-c1291. p. 207. آئی ایس بی این 0-521-625661