سیالکوٹ کی جنگ درانی سلطنت اور دل خالصہ کی سکرچکیا مِسل(شکرچکیا مثل) کے مابین 1761 میں لڑی گئی تھی۔

سیالکوٹ کی جنگ
سلسلہ احمد شاہ درانی کی ہندوستان پر لشکری مہمات
تاریخاگست, 1761
مقامسیالکوٹ
نتیجہ فیصلہ کن سکھ فتح[1][2][3][4]
مُحارِب
سکرچکیہ مثل درانی سلطنت
کمان دار اور رہنما
چڑھت سنگھ سکرچکیا نور الدین

پس منظر

ترمیم

پانی شاہ کی تیسری جنگ میں احمد شاہ درانی نے ہندوستان پر چھاپہ مارا اور مراٹھوں کو شکست دی جیسے اس نے اس سے قبل 1760 میں باراری گھاٹ اور سکندر آباد میں انھیں شکست دی تھی۔ اس نے مراٹھوں کو زبردست دھچکا دیا جس نے مراٹھوں کو دکن گھسیٹا اور مغل بادشاہ شاہ عالم دوم کو ہندوستان کا شہنشاہ مقرر کیا۔ اس کے بعد ، انھوں نے ان کو شکست دینے کے لیے سکھوں کی طرف متوجہ کیا اور 12،000 افغان فوجیوں کے ساتھ نور الدین کو دریائے چناب کے قریب سکھوں پر حملہ کرنے کے لیے اور سزا دینے کے لیے بھیجا۔ [5]

نور الدین اپنی فوج کے ساتھ سکھوں کو سزا دینے کے لیے آگے بڑھا لیکن دریائے چناب میں لڑی جانے والی جنگ میں وہ پسپا ہو گیا۔ بغاوت کے بعد ، نور الدین محاصرے میں پنجاب کے دار الحکومت لاہور کے شمال مشرق میں سیالکوٹ واپس چلا گیا۔ اس پر سیالکوٹ میں سکھوں نے مزید حملہ کیا جہاں اس کی فوج ہتھیار ڈالنے پر تیار تھی اور وہ پیچھے ہٹ گیا۔

بعد میں

ترمیم

سیالکوٹ میں شکست کے بعد ، اسی سال گوجرانوالہ (1761) کی لڑائی میں سکھوں نے افغانوں کو شکست ہوئی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Jacques, Tony۔ Dictionary of Battles and Sieges۔ Greenwood Press۔ صفحہ: 939۔ ISBN 978-0-313-33536-5۔ 26 جون 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2015 
  2. J.S. Grewal (1990)۔ The Sikhs of the Punjab۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 91۔ ISBN 0 521 63764 3۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2014 
  3. "A Concise History of Afghanistan in 25 Volumes, Volume 14"۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2014 
  4. Siṅgha Bhagata (1993)۔ A History of the Sikh Misals۔ Publication Bureau, Punjabi University۔ صفحہ: 181۔ ... 
  5. Raj Pal Singh (2004)۔ The Sikhs : Their Journey Of Five Hundred Years۔ Pentagon Press۔ صفحہ: 116۔ ISBN 9788186505465