جنگ موہاچ
جنگ موہاچ (Battle of Mohács) (ہنگرین: Mohácsi Csata، ترکی: Mohaç Savaşı، کروشیائی: Bitka na Mohačkom polju) موہاچ، مجارستان کے قریب 29 اگست 1526 کو لڑی گئی۔ یہ جنگ مملکت مجارستان کے بادشاہ لوئس دوم اور سلطنت عثمانیہ کے سلطان سلیمان اعظم کے مابین لڑی گئی جس میں سلطنت عثمانیہ کی افواج نے مملکت مجارستان کو شکست دی۔
معرکۂ موہاچ، 29 اگست 1526 کو ہنگری کے علاقے موہاچ میں ہوا اور اس معرکے کا فیصلہ صرف ڈیڑھ گھنٹے میں ہو گیا، اس میں بیس ہزار صلیبی فوجی مارے گے اور پچیس ہزار سے زائد کو مسلمانوں نے قیدی بنا لیا، اس معرکے میں متحد دو لاکھ صلیبی فوج کی قیادت لوئس دوم اور ایک لاکھ مسلم فوج کی قیادت سلطان سلیمان قانونی نے کی تھی۔
یہ معرکہ عصر کے وقت ہوا، اس معرکے کے لڑنے سے پہلے سلطان سلیمان قانونی نے اپنی فوج سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا، اے اسلام کے مجاہدوں، حضورﷺ کی روح تم لوگوں کی طرف دیکھ رہی ہے، بس یہ سننا تھا کہ مسلمان فوج جذباتی ہو گئی اور متحد صلیبی فوج کو ڈیڑھ گھنٹے میں عبرتناک شکست دے دی، لوئس دوم اس جنگ میں مارا گیا، لوئس دوم کے ساتھ ساتھ بڑے بڑے صلیبی حکمران اس معرکے میں جہنم واصل ہوئے۔ آج بھی یورپ اس شکست کو نحوست اور اپنی پیشانی پر بہت بڑا داغ سمجھتا ہے۔ 400 سال گزرنے کے بعد آج بھی ہنگری میں یہ کہاوت مشہور ہے۔ کہ موھاچ کی شکست سے بھی بڑی کوئی شکست ہو سکتی ہے۔