جنید حفیظ (انگریزی: Junaid Hafeez) بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے پروفیسرت ہے۔ انھیں زبانی اور فیس بک پر توہین مذاہب کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔[1] جنید حفیظ کے مقدمے میں پیش ہونے پر اُن کے وکیل راشد رحمان کو بھی قتل کیا جا چکا ہے۔اس مقدمے میں 6 ججوں نے مقدمہ سننے سے معذرت کی۔اُن کے مقدمے کی سماعت جیل میں سخت سیکورٹی میں ہوتی رہی۔

تعلیم ترمیم

جنوبی پنجاب کے علاقے راجن پور سے تعلق رکھنے والے جنید حفیظ نے انٹراوربی ایس لٹریچرمیں گولڈمیڈل حاصل کیااور بعد میڈیکل کی تعلیم کے لیے لاہور کے کنگ ایڈوڑ میڈیکل کالج میں داخلہ لے لیا۔ادب سے بھی اسے شغف تھا اس کی پہلی انگلش نظم "Hey You” خلیج ٹائمز کے ینگ ٹائمز سیکشن میں چھپی۔ جس کا اردو میں بھی ترجمہ ہوا اس نظم میں اس نے اپنی بدلتی سوچ کی عکاسی کی۔یہ ذہانت کی وجہ سے ابھررہاتھا یہی غزل ملتان میں ایک مقامی ریڈیو ، FM 103 پر گائی اب اسے ادبی حلقوں سے تعلق کی بناپزیرائی ملنا شروع ہوئی چنانچہ اس کا ایک گھنٹہ طویل ریڈیو انٹرویو، جنوری 2011 ء کو ریڈیو میں نشرکیا گیا، میڈیکل کی تعلیم ادھوری چھوڑدی اور انگریزی ادب میں ماسٹرز کے لیے ملتان کی بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا۔ جس کے دوران فل برائٹ اسکالر امریکی ادب میں ماسٹرز کرنے امریکا کی جیکسن اسٹیٹ یونیورسٹی چلاگیا ۔

کیرئیر ترمیم

اعلی تعلیم حاصل کرنے کے بعد واپسی پر جنید حفیظ نے شعبہ تدریس سے وابستہ ہونے کے لیے بطور وزیٹنگ لیکچراراپنی ہی بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی میں تعینات ہو گیا

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم