امریکی مصنفہ۔ جینیفر ڈونیلی کو بچوں کے ادب کے میدان میں ایک اہم مقام حاصل ہے۔ اے ناردن لائٹس، ٹی روز۔ دی ونٹڑ روز جیسے ناول انھوں نے بچوں کے لیے لکھے۔ ڈونیلی کے خاندان کا تعلق کومیتھ اور ڈبلن کے علاقے سے ہے۔ جینیفر ڈونیلی نے لندن کے ادارے بیربیک کالج سے تعلیم حاصل کی۔ پہلا ناول ٹی روز کے نام سے لکھا۔

جینیفر ڈونیلی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 16 اگست 1963ء (61 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پورٹ چیسٹر، نیو یارک [3][4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا [6]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی یونیورسٹی آف روچیسٹر
بیرکبیک، یونیورسٹی آف لندن
جامعہ لندن   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ناول نگار ،  مصنفہ [7]،  مصنفہ [8][9]،  بچوں کی ادیبہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [10]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
کارنیگی میڈل برائے ادب (برائے:A Northern Light ) (2003)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نامزدگیاں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

جینیفر ڈونیلی کی کتاب ’اے گیدرنگ لائٹ‘ ان کی تیسری تصنیف لیکن نوعمر بچوں کے لیے پہلی تصنیف ہے۔ ان کی یہ کتاب حقیقی زندگی کے ایک واقع پر مبنی ہے جس میں بیسویں صدی کی شروع میں امریکا میں ایک جوان عورت کی لاش کو ایک جھیل سے نکالا گیا تھا۔ ان کی اس کتاب پر انھیں کارنیگی میڈل دیا گیا۔

یہاں یہ امر دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ ناشرین دس سال تک جینیفر ڈونیلی کی تصانیف کو شائع کرنے سے انکار کرتے رہے۔ ایک عشرے کی جدوجہد کے بعد انتالیس سال کی عمر میں ڈونیلی کی پہلی تصنیف پچھلے سال شائع ہوئی۔

حوالہ جات ترمیم