امیر الاولیاء سید شاہ علی امیر الحق عمادی خانقاہ عمادیہ قلندریہ کے پانچویں سجادہ نشین ہیں۔

آپ کا نام علی لقب امیر الحق کنیت ابوالحفص اور تاریخی نام جس کو آپ کے والد ماجد نے ایک نظم میں قطعہ بند کیا گہر بخت ہے۔

ولادت

ترمیم

آپ کی ولادت 6؍ ذی قعدہ بروز جمعرات 1227ھ میں ہوئی۔

تعلیم و تربیت

ترمیم

اوائل میں الف، با، کریما تک اپنے دادا سے پڑھا بعد ازاں اپنے دالد سے پڑھنا شروع کیا۔ آٹھ برس کی عمر میں اپنے برادر بزرگ منہاج السالکین مولانا نصیر الحق سے کتب درسی از میزان الصرف تا بیضادی مع احادیث جو کچھ پڑھا حرفاً حرفاً اپنے برادر بزرگ سے پڑھا اور بائیس برس کی عمر میں فراغت حاصل کیا۔ حدیث کی سند لکھنؤ تشریف لے جا کر مرزا حسن علی سے حاصل کی۔

بیعت و خلافت

ترمیم

بعد فراغت تحصیل علم ظاہری بیعت طریقت و خلافت و اجازت کل طریقہ عمادیہ، وارثیہ و معزیہ و عتیقیہ و قاسمیہ و زاہدیہ وغیرہ کی برادر بزرگ حضرت منہاج السالکین سے حاصل کی۔ 1260ھ پیر و مرشد وفات پا گئے تو سب آپ کی سجادگی پر متفق ہوئے۔

وفات

ترمیم

حافظ شاہ امیر الحق کی وفات 5 شوال 1311ھ کو عماد پور ہوئی۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. انوار الاولیاء ،حسیب اللہ مختار،صفحہ 118،بساط ادب کراچی پاکستان 2000ء