خانقاہ عمادیہ قلندریہ
خانقاہ عمادیہ قلندریہ منگل تلاب پٹنہ صوبہ بہار انڈیا میں سلسلہ تصوف کا روحانی مرکز ہے۔
خانقاہ عمادیہ قلندریہ کی مختصر تاریخ
ترمیمخواجہ عمادالدین قلندر بادشاہ نے روحانی تعلیم و تربیت قصبہ سادھور ہریانہ کے فاضل قلندر سادھوری سے حاصل کرنے کے بعد 1104ھ پھلواری شریف لوٹ آئے اور رشد و ہدایت اور روحانیت کی اشاعت کا کام شروع کیا۔ ان کے والد شاہ برہان الدین قادری نے اپنے سلسلہ یعنی جنیدیہ کی اجازت و خلافت دے کر تمام علوم و معارف جو ان تک پہنچے تھے عطا فرما دیے اور اپنی خانقاہ کی تمام ذمہ داری ان کے سپرد کر کے خود گوشہ نشیں ہو گئے۔ خواجہ عماد الدین نے درس و تدریس کا کام بھی شروع کیا۔ ایک مدرسہ آج بھی آپ کی خانقاہ میں "دار العلوم عمادیہ" کے نام سے خانقاہ عمادیہ کی ہی عمارت میں چل رہا ہے۔ خواجہ عمادالدین قلندر کے سب سے پہلے شاگرد اور مرید تاج العارفین پیر مجیب اللہ ہوئے۔ جب سنہ 1124ھ میں خواجہ قلندر کا وصال ہو گیا تو ان کے صاحبزادے تاج العارفین پیر مجیب اللہ سجادہ نشین ہوئے ان کے بعد شاہ غلام نقشبند سجاد والد کے جانشیں بنائے گئے۔ ان کی اولاد نرینہ نہ تھی تو ان کے داماد محی السالکین شاہ نورالحق طپاںؔ سجادہ نشین ہوئے ان کے بعد ان کے صاحبزادے سید شاہ ظہورالحق کو 1211ھ میں اپنا جانشیں بنے ان کے بعد ان کے چھوٹے بھائی حافظ شاہ علی امیر الحق سجادۂ عمادیہ پر بٹھائے گئے۔ جو15؍محرم الحرام 1302ھ میں وصال فرما گئے۔ ان کے بعد ان کے صاحبزادے شاہ رشیدالحق عمادی مسند عمادیہ پر بٹھائے گئے۔ آپ کے بعد آپ کے صاحبزادے سید شاہ حبیب الحق عمادی خانقاہ عمادیہ کے ساتویں سجادہ نشیں کی حیثیت سے مسند عمادیہ پر بٹھائے گئے۔ آپ کے بعد آپ کے بڑے صاحبزادے سید شاہ صبیح الحق عمادی مسند عمادیہ پر بٹھائے گئے اس طرح یہ خواجہ عمادالدین قلندر کے آٹھویں سجادہ نشیں اور تاج العارفین پیر مجیب اللہ کی اولاد میں ساتویں پشت میں ہوئے۔ صبیح الحق علیہ 24 محرم 1395ھ مطابق 7 فروری 1975ء کو وصال فرما گئے تو ان کے بڑے صاحبزادے سید شاہ فرید الحق عمادی سجادہ نشیں بنائے گئے۔17؍مارچ 2001ء کو آپ کے بڑے صاحبزادے سید شاہ مصباح الحق عمادی کی سجادہ نشینی عمل میں آئی جو موجودہ سجادہ نشین ہیں۔[1] خانقاہ عمادیہ قلندریہ کے دو سلسلہ طریقت ہیں
شجرہ قلندریہ
ترمیم- حضرت ابو القاسم محمد المصطفے ٰ ﷺ۔
- عبد العزیز المکی قلندر
- مولانا سید خضر رومی قلندر
- نجم الدین غوث الدہر غزنوی
- شاہ قطب الدین بینادل سراندازغوثی جونپوری
- شاہ محمدقطب جونپوری
- عبد السلام عرف علن جونپوری
- عبد القدوس جونپوری
- مجتبیٰ عرف مجا قلندر لاہرپوری
- شاہ عبد الرسول راجگیری
- مستان شاہ محمد فاضل قلندر سادھوری
- خواجہ عمادالدین قلندر بادشاہ
- مولانا شاہ محمد مجیب اللہ قادری جعفری زینبی
- مولانا شاہ محمد نور الحق
- مولانا حافظ محمدظہورالحق محدث
- شاہ محمد نصیرالحق محدث
- علی امیر الحق
- مولانا شاہ محمد رشید الحق
- حافظ شاہ محمد حبیب الحق
- شاہ محمد صبیح الحق
- شاہ محمد فریدالحق [2]
شجرہ قادریہ
ترمیم- حضرت ابو القاسم محمد المصطفے ٰ ﷺ۔
- علی ابن ابی طالب
- الامام سیدنا امام الحسین
- سیدنا سجاد
- سیدنا محمد الباقر
- سیدنا جعفرن الصادق
- سیدنا موسیٰ الکاظم
- سیدنا علی رضا
- سیدنا معروف الکرخی
- سیدنا سری السقطی
- سیدنا شیخ جنید بغدادی
- شیخ عبد اللہ شبلی
- شیخ عبد الواحد تمیمی
- شیخ ابو الفرح یوسف طرطوسی
- شیخ ابو الحسن ہنکاری
- شیخ ابو سعید مبارک مخزومی
- سیدمحی الدین عبد القادرالجیلانی
- شیخ شہاب الدین سہروردی قادری
- شیخ سیدمبارک غزنوی
- نجم الدین غوث الدہر غزنوی
- شاہ قطب الدین بینادل سراندازغوثی جونپوری
- شاہ محمدقطب جونپوری
- عبد السلام عرف علن جونپوری
- عبد القدوس جونپوری
- مجتبیٰ عرف مجا قلندر لاہرپوری
- شاہ عبد الرسول راجگیری
- مستان شاہ محمد فاضل قلندر سادھوری
- خواجہ عمادالدین قلندر بادشاہ
- مولانا شاہ محمد مجیب اللہ قادری جعفری زینبی
- مولانا شاہ محمد نور الحق
- مولانا حافظ محمدظہورالحق محدث
- شاہ محمد نصیرالحق محدث
- علی امیر الحق
- مولانا شاہ محمد رشید الحق
- حافظ شاہ محمد حبیب الحق
- شاہ محمد صبیح الحق
- شاہ محمد فریدالحق[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "مختصر تاریخ"۔ 15 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2017
- ↑ "Shajrah E Qalandaria, شجرہ قلندریہ"۔ 18 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2017
- ↑ "Shajrah E Qadria, شجرہ قادریہ"۔ 12 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2017