شاعرِ عوام و شاعر انقلاب کے نام سے مشہور شخصیت حبیب جالب کے نام سے منسوب یہ ایوارڈ حبیب جالب امن ایوارڈ کمیٹی پاکستان 2007 سے ہر سال کسی ایک شخصیت کو ان کی اعلیٰ خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ دیتی ہے۔ اس ایوارڈ کے ساتھ کوئی پیسہ نہیں دیا جاتا، البتہ حبیب جالب کے ٹھکرائے ہوئے کروڑوں روپوں اور مراعات کی طاقت اس ایوارڈ میں ضرور شامل ہوتی ہے۔

موجودہ: 2013
مقامکراچی
ملکپاکستان
میزبانحبیب جالب امن ایوارڈ کمیٹی پاکستان
میزبانسعید پرویز
انعامکوئی نہیں

مرحوم کے بھائی سعید پرویز حبیب جالب ٹرسٹ کے معتمدِ عمومی ہیں ۔

ایوارڈ یافتہ شخصیات

ترمیم

اب تک یہ ایوارڈ جن شخصیات کو دیے گئے ہیں، ترتیب وار وہ یہ ہیں۔

  • گیان چندانی (1948 میں گرفتار ہونے والے پہلے سیاسی قیدی، ممبر کمیونسٹ پارٹی)
  • اعتزاز احسن،
  • عبدالستار ایدھی،
  • ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی (گردوں کے امراض کے ماہر اور غریبوں کا مفت علاج کرنے والے بین الاقوامی شہرت و ایوارڈ یافتہ)
  • محترمہ ڈاکٹر رتھ فاؤ (پاکستان میں کوڑھ کے مریضوں کا علاج کرنے والی جرمن خاتون جو اپنی آخری سانس تک خدمات انجام دے رہی تھی اور جن کی دن رات محنت کے سبب یہ موذی مرض پاکستان سے تقریباً ختم ہو چکا ہے) اور
  • سال 2012کا حبیب جالب امن ایوارڈ جناب فخر الدین جی ابراہیم صاحب کو دیا گیا۔

اہمیت

ترمیم

اس ایوارڈ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 2013تک تمام ایوارڈ یافتگان جو بقید حیات تھے انھوں نے یہ ایوارڈ خود وصول کیا۔ اس کے علاوہ یہ ایوارڈ جن شخصیات نے اپنے ہاتھ سے دیا وہ ہیں، عبد الحمید چھاپرا، جسٹس (ر) رانا بھگوان داس، جناب فخر الدین جی ابراہیم، جسٹس (ر) وجہیہ الدین احمد، کامریڈ جام ساقی۔

مزید پڑھیے

ترمیم

حبیب جالب

بیرونی روابط

ترمیم

دیوان عام از کالم نگار سعید پرویز "جالب جالب کہتے ہيں" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ urdu-columns.com (Error: unknown archive URL) کالم نگار سعید پرویز "86 سالہ نوجوان، فخر الدین جی ابراہیم" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ urdu-columns.com (Error: unknown archive URL)