حسن عدوی حمزاوی
حسن عدوی حمزاوی (1806ء - 1886ء) ایک مصری مالکی فقیہ تھا۔ وہ مشرقی مصر کے گاؤں العدوة سے تعلق رکھتے تھے۔ انہوں نے جامعہ ازہر میں تعلیم حاصل کی اور تدریس بھی کی۔ 1827ء میں تدریس کا آغاز کیا۔ انہوں نے دو مساجد تعمیر کیں، ایک اپنے گاؤں میں اور دوسری قاہرہ میں مسجد حسین کے قریب۔ ان کی کئی تصانیف اور رسائل موجود ہیں، جن میں کچھ مخطوطات ہیں اور کچھ مطبوعہ صورت میں ہیں۔ وہ قاہرہ میں 80 برس کی عمر میں وفات پا گئے اور اپنے تعمیر کردہ مسجد میں، مشہد حسینی کے قریب دفن کیے گئے۔[4] [5] [6]
حسن عدوی حمزاوی | |
---|---|
(عربی میں: حسن العدوي الحمزاوي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1806ء [1] |
وفات | مئی1886ء (79–80 سال)[2] قاہرہ |
شہریت | سلطنت عثمانیہ (1867–1886) |
مذہب | اسلام [3] |
عملی زندگی | |
استاذ | Hasan al-Quwaysini |
پیشہ | فقیہ ، معلم ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمشیخ حسن عدوی حمزاوی 1221ھ / 1806ء میں مصر کے گاؤں العدوة میں پیدا ہوئے اور وہیں پرورش پائی۔ انہوں نے قرآن مجید حفظ کیا اور جامعہ ازہر میں داخلہ لیا، جہاں انہوں نے شیخ الامیر الصغیر، احمد منة اللہ، حسن القویسنی، اور مصطفی البولاقی جیسے جید اساتذہ سے تعلیم حاصل کی۔
1242ھ / 1827ء میں تدریس کا آغاز کیا اور وہ "حفظِ سنت اور سیرتِ صالحین" کے حوالے سے مشہور ہوئے۔ ان کا اخلاق کریمانہ، سیرت پاکیزہ اور طلبہ کی مشکلات حل کرنے میں خاص دلچسپی انہیں ممتاز کرتی تھی۔ وہ طلبہ کی فلاح و بہبود کے لیے کوشش کرتے اور ان کی مشکلات کو دور کرنے میں پیش پیش رہتے۔ امراء بھی ان کی عزت کرتے اور ان کی سفارشات کو قبول کرتے تھے۔[6] .[7]
انہوں نے دو مساجد تعمیر کیں، ایک اپنے گاؤں العدوة میں اور دوسری قاہرہ میں مسجد حسین کے قریب۔ علاوہ ازیں، انہوں نے قاہرہ کے وسطی علاقے میں شارع جوہر القائد میں ایک حمام بھی تعمیر کیا۔
1863 میں سلطان عبد العزیز اول کے دورۂ مصر پر، شیخ حسن العدوی نے سلطان کو اسلامی سلام پیش کیا اور حکمرانوں کی ذمہ داریوں پر نصیحت کی، قاضی کے سکھائے آداب کے برخلاف۔ خدیوی ناراض ہوا، لیکن سلطان ان سے متاثر ہو کر خلعت اور ایک ہزار سونے کے سکے عطا کیے۔[8]
[6]
وفات
ترمیمشیخ حسن عدوی حمزاوی رمضان المبارک 1303ھ / جون 1886ء میں وفات پا گئے۔ انہیں قاہرہ میں اپنے تعمیر کردہ مسجد میں، مشہد حسینی کے قریب دفن کیا گیا۔
مؤلفات
ترمیمشیخ حسن العدوی الحمزاوی کی اہم تصانیف:
- . إرشاد المرید في معرفة خلاصة علم التوحید
- . الجوهر الفرید على إرشاد المرید[9]
- . المدد الفیاض على الشفاء
- . النفحات الشاذلیة في شرح البردة البوصیریة (1297ھ)
- . النفحات النبویة في الفضائل العاشوریة (1266ھ)
- . النور الساري من فیض صحیح الإمام البخاري
- . بلوغ المسرات على دلائل الخیرات (1289ھ)
- . تبصرة القضاة والإخوان في وضع الید وما یشهد له من البرھان
- . حاشیہ على شرح عبد الباقي على العزیة[10]
- . رسالہ في بیان أحكام الأراضي المصریة
- . رسالہ في مخصصات اليمين
- . كنز المطالب في فضل البيت الحرام
- . مشارق الأنوار في فوز أهل الاعتبار (1273ھ)
- . مولد النبي محمد ﷺ[11]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/53313 — بنام: Ḥasan al-ʿIdwī
- ↑ https://viaf.org/viaf/90053735/
- ↑ https://tarajm.com/people/33456
- ↑ https://al-maktaba.org/book/33439/581 آرکائیو شدہ 2021-09-12 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ https://tarajm.com/people/33456 آرکائیو شدہ 2021-09-20 بذریعہ وے بیک مشین
- ^ ا ب پ زكي محمد مجاهد (1994)۔ الأعلام الشرقية في المائة الرابعة عشرة الهجري (ط. الطبعة الثانية)۔ بيروت، لبنان: دار الغرب الإسلامي۔ ج الجزء الأول۔ ص 298
- ↑ https://islamic.cultnat.org/Object?ID=466&Src=Mon آرکائیو شدہ 2021-09-21 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ زيارة السلطان عبد العزيز للديار المصرية | تاريخ مصر في عهد الخديو إسماعيل باشا | مؤسسة هنداوي آرکائیو شدہ 2021-09-20 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ https://almoqtabas.com/ar/publications?author=حسن العدوي الحمزاوي آرکائیو شدہ 2021-09-20 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ دار المقتبس - النفحات الشاذلية في شرح البردة البوصيرية آرکائیو شدہ 2021-09-20 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ دار المقتبس - بلوغ المسرات على دلائل الخيرات آرکائیو شدہ 2021-09-20 بذریعہ وے بیک مشین