حفظ الرحمن اعظمی ندوی
حفظ الرحمن اعظمی ندوی (پیدائش: 1949ء) بھارت کے ایک عالم دین، صحافی اور متعدد کتابوں کے مصنف ہیں۔ جامعہ عربیہ مفتاح العلوم، مئو سے عالمیت کرنے کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء سے تخصص فی الادب العربی کیا۔ تعلیم سے فراغت کے بعد انھوں نے دو سال دار العلوم ندوۃ العلماء اور چار سال جامعہ مظہر العلوم بنارس میں تدریس کا فریضہ انجام دیا۔ 2003ء میں جے پور سے ایک عربی ماہنامہ الہدایہ جاری کیا۔
حفظ الرحمن اعظمی ندوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1949ء (عمر 74–75 سال) |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف |
درستی - ترمیم |
ولادت و تعلیم
ترمیمحفظ الرحمن اعظمی ندوی کی ولادت اعظم گڑھ، اترپردیش میں 25/ستمبر 1949ء کو ہوئی۔ ابتدائی تعلیم جامعہ عربیہ احیاء العلوم، مبارک پور میں حاصل کرنے کے بعد جامعہ عربیہ مفتاح العلوم، مئو سے عالمیت کی۔ اس کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء سے عربی ادب میں تخصص کیا۔ پھر جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ سے بکالوریوس فی الدعوۃ کیا۔[1]
تدریس و دیگر خدمات
ترمیمتعلیم سے فراغت کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء میں دو سال تدریس کے فرائض انجام دیے، ساتھ میں مجلۃ البعث الاسلامی اور الرائد کے دفتر میں کام کیا۔[1] اس کے بعد مدرسہ مظہر العلوم بنارس میں چار سال پڑھایا۔ پھر بارہ سال متحدہ عرب امارات میں شعبہ دعوت و ارشاد سے وابستہ رہے۔ اس کے بعد جامعۃ الہدایۃ، جے پور سے وابستہ ہوئے اور وہاں سے 2003ء میں ایک عربی ماہنامہ الہدایۃ جاری کیا۔[2]
تصانیف
ترمیمانھوں نے کئی علمی کتابیں لکھی ہیں، جن میں سے چند اہم یہ ہیں:
- إعلام الفتية بأحكام اللحية
- الإسراف
- تمباکو اور اسلام[3]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب منور سلطان ندوی: ندوۃ العلماء کا فقہی مزاج اور ابناء ندوہ کی فقہی خدمات، المعہد العالی الاسلامی، حیدرآباد، 2004ء، صفحہ 439، 440, 444؛ اعجاز احمد اعظمی : حکایت ہستی، صفحہ 141, 142.
- ↑ محمد صادق مبارک پوری:ذکر جمیل، المجمع العلمی، 2014ء، صفحہ 190۔
- ↑ منور سلطان ندوی: ندوۃ العلماء کا فقہی مزاج اور ابناء ندوہ کی فقہی خدمات، المعہد العالی الاسلامی، حیدرآباد، 2004ء، صفحہ 444، إعلام الفتية بأحكام اللحية، ص 70-72.