حلولیہ ایک صوفی فرقہ ہے۔ اس فرقہ کے لوگ عورتوں اور بغیر داڑھی کے لڑکوں کو دیکھنا بالکل جائز خیال کرتے ہیں۔ یہ سماع اور رقص کے شوقین ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ خدا کی صفت ہے جو ہم پر نازل ہوئی ہے۔ اس لیے جائز اور حلال ہے۔ بعض لوگ درویشانہ لباس پہن کر آہیں بھرتے ہیں۔ شور و شغب مچاتے ہیں اکثر اوقات گریبان اور آستینیں تک پھاڑ دیتے ہیں۔

حلولیہ فرقے کے لوگ ابی حلمان دمشقی سے عقیدت رکھتے ہیں۔ علما اور مشائخ اس فرقے کو دین سے خارج قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کے نظریات و خیالات و اعتقادات بدعت اور کفر کے قریب تر ہیں۔ وہ حلولیہ فرقے کے لوگوں کے بارے میں یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ لوگ روح کے ایک جسم سے دوسرے جسم میں حلول کرنے کے نظریہ کو درست خیال کرتے ہیں۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. اسلامی انسائیکلوپیڈیا/جلد 18، صفحہ 821