حمد اللہ مستوفی
حمداللہ یا حمد بن تاجالدین ابیبکر بن حمد بن نصر مستوفی قزوینی فارسی کے نامور دانشور، شاعر، جغرافیہ دان، مورخ اور مصنف تھے۔
حمد اللہ مستوفی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1281[1] قزوین[1] |
وفات | سنہ 1339 (57–58 سال)[2] قزوین[1] |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | جغرافیہ دان، شاعر، مورخ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی[1] |
کارہائے نمایاں | تاریخ گزیدہ[1] |
درستی - ترمیم ![]() |
تصانیفترميم
انہوں نے آٹھویں صدی ہجری میں بہت سی معروف کتب تحریر کیں جن میں ظفر نامہ، نزہت القلوب اور تاریخ گزیدہ قابل ذکر ہیں۔
ایلخانی حکومت کے اثراتترميم
انہوں نے تبریز کے بارے میں لکھاہے کہ منگولوں کے حملے اور حکومت سے قبل یہاں کے لوگ پہلوی فارسی بولاکرتے تھے مگر منگولوں کے دور حکومت میں آذری ترکی زبان بھی بولی جانے لگی جبکہ یہاں کے لوگوں کے لہجے و انداز بھی مختلف تھے۔
مزارترميم
ان کا مزار قزوین شہر کے مشرق میں واقع ہے۔ ان کے مزار کو گنبد دراز بھی کہاجاتاہے۔ خاص اور انوکھے تعمیراتی انداز میں اس عمارت/مزار کو تعمیر کیاگیاہے جس میں ایک گنبد بھی واقع ہے۔گنبد کا مخروطی حصہ فیروزی رنگ کاہے۔ کتبوں اور پتھرو کی دیواروں پر صاحب مزار کے بارے میں تحریر کیاگیاہے۔ اس عمارت کے اندر متعدد تاریخی آثار موجود ہیں۔
حوالہ جاتترميم
حمداللہ مستوفی کے مزار/مقبرہ کاتعارفآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ urdumovies.net (Error: unknown archive URL)