حنا جیلانی
حنا جیلانی (پیدائش 1953ء)، ایک لاہور پنجاب، پاکستان کی قانون دان، عدالت عظمیٰ پاکستان اور انسانی حقوق کی فعالیت پسند ہیں۔جیلانی نے 1979ء میں قانون کی پریکٹس کا آغاز کیا، جب کہ اس وقت پاکستان میں مارشل لا تھا۔
حنا جیلانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 19 دسمبر 1953ء (71 سال)[1] لاہور |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | کونونٹ آف جیسس اینڈ میری، لاہور کے فضلا |
پیشہ | کارکن انسانی حقوق ، وکیل |
نوکریاں | اقوام متحدہ |
اعزازات | |
گینیتا ساگان اعزاز (2000) |
|
درستی - ترمیم |
1987ء میں اپنی بڑی بہن عاصمہ جہانگیر اور چند دیگر ترقی پسند وکلا کے ساتھ مل کر انھوں نے پاکستانی خواتین کو قانونی معاونت فراہم کرنے والی پہلی 'خواتین لا کمپنی‘ اے جی ایچ ایس قائم کی تھی، جیسے ایک تاریخ ساز اقدام قرار دیا جاتا ہے اور یہ عالمی سطح پر بھی ان کی خدمات کو تسلیم کیے جانے کی ایک وجہ ہے۔ اسی سال یعنی 1987ء میں ہی انھوں نے 'ویمن ایکشن فورم‘ ڈبیلو اے ایف قائم کیا۔ اس کا مقصد معاشرے میں خواتین کے خلاف ہونے والی ناانصافیوں اور امتیازی قوانین کو چیلنج کرنا تھا۔
1986ء میں حنا جیلانی نے پاکستان کا پہلا لیگل ایڈ سینٹر قائم کیا۔ اُسی سال ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان قائم ہوا، جس کے بانی اراکین میں وہ بھی شامل تھیں۔ 1990ء میں حنا جیلانی نے 'دستک‘ نامی ایک پناہ گاہ کی بنیاد رکھی۔ اس ادارے کا مقصد صنفی تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کو مفت قانونی مشورے اور مدد فراہم کرنا تھا نیز ایسی خواتین کو یہاں پناہ بھی فراہم کی جاتی تھی۔
حنا جیلانی گذشتہ تین دہائیوں سے پاکستان میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم ادارے اور اس برادری کے ساتھ وابستہ ہیں۔ حنا جیلانی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ معاشرے میں ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والی ایک ایسی سرگرم خاتون ہیں، جنھوں نے کسی سیاسی یا دیگر مشکلات کے سامنے کبھی ہار نہیں مانی۔
انھیں معاشرے کے استحصال کے شکار طبقات کے حقوق کے لیے کوشش کرنے والوں کے لیے ایک مثال سمجھا جاتا ہے۔ وہ انسانی حقوق سے متعلق قوانین کے شعبے میں بھی ایک عالمی شہرت رکھتی ہیں اور ان کی قابلیت اور ان کی خدمات کو عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔[2]
حوالہ جات
ترمیمبیرونی روابط
ترمیم- Hina Jilani profileآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ international.lawsociety.org.uk (Error: unknown archive URL)
- Human Rights Commission of Pakistan (HRCP)
- UN Special Representative of the Secretary General on Human Rights Defendersآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ohchr.org (Error: unknown archive URL)
- Biography[مردہ ربط]
- Biography
- Pakistan's جنوری polls already rigged: UN rights envoy
- American Bar Association: Interview with Hina Jilani by Michelle Stephenson اکتوبر 1999
- ABC: Foreign Board: Interview By Jennifer Byrne 2 مئی 2000
- International Federation for Human Rights (FIDH): Interview with Hina Jilani، 14 نومبر 2007
- Interview in Human Rights in Australia Magazine By André Dao جون 2008
- Interview with Hina Jilani (transcript)، Law Report، 8 اپریل 2008
- Interview with Hina Jilani: Leading rights by Tom Phillips
- Asia Society: Interview with Hina Jilani by Nermeen Shaikh, 17 اگست 2008
- WLUML: Pakistan: Interview with International Jurist Hina Jilani By Beena Sarwarآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ wluml.org (Error: unknown archive URL) 16 فروری 2009
- War crimes in Gaza: Interview with Hina Jilani by Mark Colvin (audio) 16 ستمبر 2009
- Hina Jilani Law vs. Power: Who Rules? Who Makes the Rules? (video) 27 نومبر 2009
- Interview: The problem lies in the scope of the judgement By Farah Zia and Waqar Gillaniآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ jang.com.pk (Error: unknown archive URL) 27 دسمبر 2009
مضامین
ترمیم- Neither Peace Nor Justice By Hina Jilani for Newsline 2 مارچ 2009
- Shame on Who? By Hina Jilani for Newsline 7 اکتوبر 2005