حنیف
حنیف بروزن فعیل۔ صفت مشبہ کا صیغہ ہے۔ جو کوئی ایک راہ حق پکڑے اور باقی سب باطل راہیں چھوڑ دے۔ حنیف کہلاتا ہے۔ المفردات میں ہے۔ الحنف کے معنی گمراہی سے استقامت کی طرف مائل ہونے کے ہیں۔ اس کے مقابل جنف ہے جس کے معنی استقامت سے گمراہی کی طرف مائل ہونے کے ہیں۔ امر حق پر صادق رہنے والا۔ سچے دین کا حامی اور ماننے والا۔ قرآن پاک میں یہ لفظ کئی جگہ آیا ہے۔ اور خاص طور پر حضرت ابراہیم اور ان کے دین کے بارے میں استعمال ہوا ہے۔ اس کے مقابلے میں بت پرستوں کا تذکرہ ہے۔ حنفائے الہی سے مراد وہ لوگ ہیں جو ہر طرح کی صعوبتیں برداشت کرتے اور حقانیت پر قائم رہتے ہیں۔ ابن ہشام کی روایت کے مطابق حنیف کے معنی مسلمان کے ہیں اس لیے اسلام کو حنیف اللسنت اور حنیف الفطرہ کہا گیا ہے۔ ظہور اسلام کے وقت عرب میں جہاں اور مذاہب رائج تھے وہیں بعدض لوگ حنیفی مذہب کے بھی پیرو تھے۔ جو حضرت ابراہیم کا مذہب تھا۔ ورقہ بن نوفل اسی عقیدے کے تھے۔ حنیف سچے اور کامل موحد کو بھی کہتے ہیں۔ یہ مشرک کی عین ضد ہے۔