[[1993ء]] میں ارتریا کے صدر [[عیسیاس افیویرکی]] طبی علاج کے لیے اسرائیل آئے تھے۔ اس وقت ان دو حکومتوں کے بیچ کلیدی تعلقات قائم ہو گئے تھے۔ <ref>[{{Cite web |url=http://www.highbeam.com/doc/1G1-74229912.html |title=Eritrea-Israel relations] |access-date=2018-07-15 |archive-date=2012-10-25 |archive-url=https://web.archive.org/web/20121025050856/http://www.highbeam.com/doc/1G1-74229912.html |url-status=dead }}</ref> افیویرکی کو اسرائیل ایک امریکی جہاز کے ذریعے منتقل کیا گیا تھا۔ ارتریائی دار الحکومت میں [[ریاستہائے متحدہ]] کے ایک نمائندے نے اس رہنما کی بیماری کے بعد یہ مشورہ دیا تھا۔ ان واقعات اور امریکی کوششوں کے بعد اسمارا میں اسرائیلی سفارت خانے کا افتتاح [[15 مارچ]]، [[1993ء]] کو عمل میں آیا، جس کا سرکاری طور پر اعلان بعد میں [[27 اپریل]]، [[1993ء]] کو ہوا تھا۔ عرب مملکتوں کی جانب سے الزامات عائد ہوتے آ رہے ہیں کہ فوجی خفیہ پیام رسانی کا تبادلہ جاری ہے جس میں یہ دعوٰی ہے کہ اسرائیل نے ارتریا کی حمایت [[یمن]] کے خلاف [[ہانش جزائر تنازع]] میں مدد کی تھی، تاہم اس کا کوئی واضح ثبوت نہیں ہے۔ مزید یہ کہ ارتریا کی حکومت نے فلسطینی مقصد سے زبردست مخاصمت مول لی ہے اور ان لوگوں کے وجود اور حق خود اداریت کی مخالفت کی ہے۔{{حوالہ درکار}}