"احمد قابل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات : + زمرہ:اموات بسبب سرطان دماغ
4 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 4:
|فقہ=[[جعفری]]
}}
'''احمد قابل''' (1954ء-2012ء) کا شمار ایران کے معتدل شیعہ مجتہدین<ref name="auto3">{{Cite web|url=https://www.citytomb.com/biographies/Ahmad_Ghabel/fa|title=سیتی تومب &#124; بیوگرافی و تصاویر &#124; احمد قابل|website=www.citytomb.com|access-date=2019-07-07|archive-date=2016-09-09|archive-url=https://web.archive.org/web/20160909181401/http://www.citytomb.com/biographies/Ahmad_Ghabel/fa|url-status=dead}}</ref> میں ہوتا تھا۔آپ آیت اللہ العظمیٰ حسین علی منتظری کے شاگرد تھے۔
 
== پیدائش ==
سطر 27:
 
== تصنیفات ==
احمد قابل کی اہم کتب<ref>{{Cite web|url=http://www.ghabel.net/shariat/books|title=کتاب‌ها؛ فایل پی‌دی‌اف:|access-date=2019-07-07|archive-date=2019-07-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20190707055443/http://www.ghabel.net/shariat/books|url-status=dead}}</ref> یہ ہیں:
# وصیت به ملت ایران
# شریعت عقلانی
# احکام بانوان در شریعت محمدی<ref>{{Cite web|url=http://www.ghabel.net/shariat/1392/02/26/1611|title=انتشار «احکام بانوان در شریعت محمدی(ص)» کتاب جدیدی از احمد قابل|access-date=2019-07-07|archive-date=2019-07-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20190707055219/http://www.ghabel.net/shariat/1392/02/26/1611|url-status=dead}}</ref>
# نقد فرهنگ خشونت
# اسلام و تأمین اجتماعی
سطر 54:
* ائمہ اہل بیت ؑ کے لیے مافوق الفطرت استعداد نیز ان کے لیے ولایت تکوینی کو درست نہیں سمجھتے تھے،آپ لکھتے ہیں:
"امام کو مظہر خلیفۃ اللہ سمجھنا، مظہر یا مظہر عبودیت شمار کرنا،ان کو واجد علم و قدرت و ولایت مطلقہ الہی قرار دینا،اور واجد علم ما کان وما یکون وماھو کائن ماننا،،اگرچہ عرفانی طور پر یہ تعبیریں درست ہو سکتی ہیں۔۔۔امامت کی یہ تصویر اور تصور،جس کو لوگوں نے یہ سمجھا ہے کہ بیماروں کی شفایابی،گناہوں کی بخشش،قرضداروں کی ادائیگی قرض وغیرہ کے لیے اس امام سے رجوع کی جائے اور ان کو منشائے اثر سمجھا جائے،یہ عرفانی ۔۔ تصور ہے۔۔۔ اور اس تصور سے خدا کی پناہ!!!"<ref>آیت اللہ احمد قابل ،ص 129 بیم و امیدھای دینداری</ref>
* جبری حجاب کے قائل نہیں،اور عورتوں کے لیے باحیا لباس پہننے کی تجویز کرتے ہیں،تاہم سر اور گردن کے پردہ کو اختیاری سمجھتے ہیں۔<ref>{{Cite web|url=http://www.ghabel.net/shariat/1385/03/06/480|title=در مورد پوشش (حجاب 1) بهمراه نسخه PDF|access-date=2019-07-07|archive-date=2019-07-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20190707075157/http://www.ghabel.net/shariat/1385/03/06/480|url-status=dead}}</ref>
* مسلمانوں کو منافق،کافر یا دیگر ایسے ناموں سے تعبیر کرنے کے آپ خلاف تھے،جیسا کہ آپ فرماتے ہیں:
"حضرت علی ع نے اپنی تینوں جنگوں میں مخالفین کو "باغی گروہ" کہا۔ انہوں نے 3 گروہوں اصحاب جمل ،نہروان اور جنگ جمل کے گروہوں سے جنگیں کیں۔لیکن آپ ع نے ان میں سے کسی ایک بھی گروہ کو کافر یا منافق کا لیبل نہیں لگایا۔حتی یہ بھی نہیں کہا کہ یہ لوگ مسلمان نہیں۔بلکہ فرمایا ،یہ تو ہمارے بھائی ہیں (کیونکہ شہادتین کا اقرار کرتے ہیں)،جنہوں نے ہم پر ستم کیا۔