"اکو یادو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:بھارتی ڈاکو
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 1:
{{خانہ معلومات شخصیت|}}
'''بھرت كالي چرن''' عرف '''اَکُّوْ یَادَو''' [[بھارت]] کا ایک 32 سالہ مبینہ طور پر عصمت ریزی اور قتل کا مجرم تھا۔<ref>[{{Cite web |url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2012-10-23/nagpur/34679336_1_murder-case-akku-yadav-panch-witness |title=Trial in Akku Yadav murder case begins |{{!}} Nagpur News – Times of India<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->] |access-date=2016-11-14 |archive-date=2013-07-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20130705220101/http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2012-10-23/nagpur/34679336_1_murder-case-akku-yadav-panch-witness |url-status=dead }}</ref><ref name="guardian">[http://www.guardian.co.uk/world/2005/sep/16/india.gender 'Arrest us all': the 200 women who killed a rapist | World news | The Guardian<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref><ref>[http://query.nytimes.com/gst/fullpage.html?res=9B04EFD6173FF936A25752C0A9609C8B63 In India, One Woman's Stand Says 'Enough' – Op-Ed – NYTimes.com<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> اس کو [[13 اگست]]، [[2004ء]] کے دن کستوربانگر کی تقریبًا 200 خواتین کی ایک بھیڑ نے مار ڈالا تھا۔ یادو کو ستر سے زیادہ بار چاقو مارا گیا تھا اور مرچ پاؤڈر اور پتھر اس کے چہرے پر پھینکے گئے تھے۔ اس کے مبینہ متاثرین میں سے ایک نے اس کا عضو تناسل کاٹ دیا تھا۔<ref>http://www.humanrightsinitiative.org/publications/police/killing_justice_vigilantism_in_nagpur1.pdf</ref> عدالت کے [[سنگ مرمر]] کے فرش پر [[ناگپور ضلع]] کی عدالت میں مقدمہ چل رہا تھا۔ اسے مارنے والی خواتین کا دعوٰی ہے کہ یادو ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصہ سے سزا سے بے پروا ہو کر عصمت دری کا مرتکب ہو رہا تھا اور مقامی خواتین کو گالی بھی دیتا تھا۔ مقامی پولیس اس کی متاثرات کی مدد یا یادو پر مقدمہ چلانے سے انکار کر رہی تھی کیونکہ یادو انہیں رشوت دے رہا تھا۔ یادو نے مبینہ طور پر کم از کم تین افراد کو قتل کر دیا تھا اور ریل کی پٹریوں پر ان کے جسموں کو پھینک دیا تھا۔ یادو کا قتل اس وقت ہوا جب وہ غصے میں آئی بھیڑ میں عصمت دری سے متاثر عورت کو دیکھا اور اسے ایک فاحشہ کہا۔
 
[[2012ء]] میں اكو یادو کے بھتیجے امن یادو کو اسی طرح کے حالات میں چاقو سے مارا گیا تھا اور بعد میں اس کی موت ہو گئی تھی۔<ref>[http://timesofindia.indiatimes.com/city/nagpur/Teens-stab-to-death-Akku-Yadavs-nephew/articleshow/26925999.cms Teens stab to death Akku Yadav's nephew | Nagpur News – Times of India<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>