"کاغذی کرنسی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
شہاب (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
10 مآخذ کو بحال کرکے 2 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 839:
* جاری کنندہ کے فراڈ کی وجہ سے بینک رن ممکن ہوتا ہے
|-
| خراب || حکومت کی جانب سے چھپنے والی Fiat کرنسی (جیسے چین کی کاغذی کرنسی) <ref>
||
* دولت تخلیق ہونے سے عوام پر قرض نہیں چڑھتا
سطر 1,138:
[[علا الدین خلجی]] کے دور حکومت (1296–1316 عیسوی) میں ہر چیز کی قیمت پر انتہائی سختی سے کنٹرول رکھا جاتا تھا۔ اس زمانے میں ایک عام فوجی سپاہی کی تنخواہ لگ بھگ 20 تنکا ماہانہ ہوا کرتی تھی جبکہ ایک تنکے میں 10 من چاول بکتا تھا۔ اس وقت کا ایک تنکہ بعد کے [[شیر شاہ سوری]] (دورِ حکومت 1540ء سے 1545ء تک) کے ایک روپیہ کے بالکل برابر تھا۔<ref>[http://www.academia.edu/3068338/Price_control_Policy_of_alauddin_khilji علاو الدین خلجی کے زمانے میں قیمتیں]</ref>
<br/>
1871 میں چاول دیڑھ روپے من تھا جو 1893 میں دو روپے من ہو چکا تھا۔<ref>[https://books.google.com.pk/books?id=T6Fxm9b8h0IC&pg India Essays on Economy Governance and Religion in the 19th Century]{{مردہ ربط|date=August 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
1947 میں پاکستان میں ایک امریکی ڈالر لگ بھگ تین روپے کا تھا جبکہ [[سونا]] 80 روپے تولہ تھا۔ 1965 میں سونے کی قیمت 127 روپیہ فی تولہ تھی۔
سطر 1,273:
[[فائل:Hyperinflation in Germany.PNG|تصغیر|جرمنی میں ایک سونے کے مارک کے سکّے کی قیمت (کاغذی مارک میں)]]
1919ء میں ایک امریکی ڈالر 9 جرمن مارک کے برابر تھا۔ 28 جون 1919ء کو [[معاہدۂ ورسائے]] (Treaty of Versailles) طے پایا۔ صرف چار سال بعد نومبر 1923 میں ایک ڈالر 4200 ارب کاغذی مارک کے برابر ہو چکا تھا<ref name="www2.econ.iastate.edu"/>۔ ایک [[ڈبل روٹی]] کی قیمت 400 ارب مارک ہو چکی تھی۔ <!-- The price of a loaf of bread rose to 400 billion marks. --><ref>[http://www.britishmuseum.org/explore/highlights/highlight_objects/cm/others/1٫000٫000_mark_note.aspx برٹش میوزیم]{{مردہ ربط|date=August 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref> لیکن یہ زوال صرف کاغذی مارک پر آیا تھا۔ سونے کے مارک کے سکّے کی قوت خرید میں کوئی کمی نہیں آئی تھی۔<!-- A purse of Wilhelm 20 mark gold coins, on the other hand, resolutely held its value — a lesson that will not be lost on the modern saver. -->
15 نومبر 1923 کو جرمنی میں نئی کرنسی [[رینٹن مارک]] جاری کی گئی۔ ایک نیا مارک پرانے 1000 ارب مارک کے برابر قرار دیا گیا۔ پرانا مارک [[جرمن پیپیرمارک|پیپیر مارک]] کہلاتا تھا۔
[[فائل:Bundesarchiv Bild 102-00193, Inflation, Ein-Millionen-Markschein.jpg|تصغیر|جرمنی اکتوبر 1923۔ ایک میلین مارک کے نوٹ جس کی سادہ پشت کو ردّی کاغذ کی طرح لکھنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔]]
سطر 1,282:
{| class="wikitable" border="1"
|-
!colspan="6"| تاریخ کے بد ترین ماہانہ افراط زر <ref>{{cite web |url=http://www.cato.org/pubs/journal/cj29n2/cj29n2-8.pdf |title=pdf |author=<!-- Staff writer(s); no by-line. --> |date= |website=cato.org |publisher=CATO |accessdate= |archive-date=2009-08-20 |archive-url=https://web.archive.org/web/20090820193841/http://www.cato.org/pubs/journal/cj29n2/cj29n2-8.pdf |url-status=dead }}</ref>
|-
!ملک
سطر 1,456:
:یہ پوری دنیا کے ساتھ عظیم ترین دھوکا تھا خاص طور پر غریب ترقی پزیر ممالک کے ساتھ۔ اور یہ فراڈ اب بھی جاری ہے۔<ref name="What they wont teach or tell you"/>
:It was a gigantic fraud on the world – especially the poor, developing countries. And the fraud continues.
بریٹن ووڈز کے معاہدے کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر نکسن نے اگرچہ اپنی تقریر میں کہا تھا کہ یہ ایک عارضی اقدام ہے اور یہ کہ آپکے ڈالروں کی قوت خرید کل بھی اُتنی ہی ہو گی جتنی آج ہے لیکن وقت نے ثابت کر دیا کہ یہ صرف ایک اور سفید جھوٹ تھا۔<!-- But if you are among the overwhelming majority of Americans who buy American-made products in America, your dollar will be worth just as much tomorrow as it is today. --><ref>
ڈالر سے سونے کا تعلق ٹوٹنے کے بعد 1972 میں جب ایران اور [[سعودی عرب]] نے اپنے ڈالروں سے امریکی کمپنیاں خریدنے کا ارادہ ظاہر کیا تو امریکی حکام نے <s>دھمکی دی </s> پیار سے سمجھایا کہ امریکا اسے اقدام جنگ سمجھے گا۔<!-- When Saudi Arabia and Iran proposed to use their oil dollars to begin buying out American companies after 1972, U.S. officials let it be known that this would be viewed as an act of war. --><ref name="Super Imperialism">{{cite web |url= http://www.soilandhealth.org/03sov/0303critic/030317hudson/superimperialism.pdf |author= Michael Hudson |date= 2003 |title= Super Imperialism |website= |publisher= |accessdate= |archive-date= 2013-05-14 |archive-url= https://web.archive.org/web/20130514131702/http://www.soilandhealth.org/03sov/0303critic/030317hudson/superimperialism.pdf |url-status= dead }}</ref>
سطر 1,500:
== آقا کرنسی اور غلام کرنسی ==
جب ہندوستان پر برطانیہ کا راج تھا تو اگرچہ ہندوستان میں مقامی کرنسی روپیہ ہی تھی لیکن یہ پاونڈ اسٹرلنگ کی غلام تھی۔ برطانوی حکومت اپنی مرضی سے شرح تبادلہ مقرر کرتی تھی اور ہندوستانی تاجر اسے قبول کرنے پر مجبور تھے حالانکہ شرح تبادلہ مارکیٹ میں ڈیمانڈ اور سپلائی کے اصول سے طے ہونی چاہیے۔ اسکاٹ لینڈ<!-- Apparently in this sort of relationship the two currencies are referred to technically by economists as the ‘master currency’ and the ‘slave currency’! --> <ref>[http://socialistunity.com/ongoing-scottish-indy-debate-currency-embrace-uncertainty/ Google<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref><ref>
<!-- A master currency is the currency of a hegemonic or imperial state that coerces its use by other states. It thus always derives its status from the political relationships between the issuing and the subordinate states. Sterling in the sterling area and the French franc in the franc zone in the past were examples --><ref>[http://www.grips.ac.jp/r-center/wp-content/uploads/13-03.pdf The Concepts, Consequences, and Determinants of Currency Internationalization]</ref>
: Of course, there are alternatives to a currency union. Sterlingisation either with or without a Currency board. Your central bank governor, Brian Honohan, published definitive analysis of the latter in a seminal paper in 1994, where he examined the role of a “local (slave) currency [maintained] at a fixed rate of exchange against a foreign (master) currency”.<ref>{{Cite web |url=http://www.usagold.com/publications/NewsViewsJuly2015SpecialReport.html |title=Special Report- News & Views, July 2015. |access-date=2017-12-30 |archive-date=2017-09-19 |archive-url=https://web.archive.org/web/20170919101646/http://www.usagold.com/publications/NewsViewsJuly2015SpecialReport.html |url-status=dead }}</ref><br/>
سطر 2,606:
* [[اسٹاک مارکیٹ]]، بونڈ مارکیٹ، ڈیری ویٹو مارکیٹ اور فورین ایکسچینج مارکیٹ کاغذی کرنسی کی پیداوار ہیں<!-- Originated by the Dutch, joint-stock companies became a viable business model for many struggling businesses. In 1602, the Dutch East India Co. issued the first paper shares. This exchangeable medium allowed shareholders to conveniently buy, sell and trade their stock with other shareholders and investors.
The idea was so successful that the selling of shares spread to other maritime powers such as Portugal, Spain and France. Eventually, the practice found its way to England. Trade with the New World was big business so trading ventures were initiated. Other industries during the Industrial Revolution began using the idea as a way to generate start up capital. This influx of capital allowed for the discovery and development of the New World and for the growth of modern industrialized manufacturing.<ref>[https://smallbusiness.chron.com/stock-market-started-whom-14745.html How the Stock Market Was Started & by Whom]</ref> But this stock exchange dealt only with promissory notes and bonds because there did not exist any real stocks to trade with. --><ref>[https://medium.com/economics-and-finance-society-of-manipal/introduction-to-the-stock-market-2603f4488350 Introduction to the Stock Market]</ref> اور یہ معیشت میں کسی قابل استعمال چیز کا اضافہ نہیں کرتیں۔<ref>[http://www.zerohedge.com/news/2017-01-13/what-can-we-learn-looking-carnival-casino-and-stock-market-simple-closed-systems casino and the stock market : simple-closed systems]</ref> جب کاغذی کرنسی نہیں تھی تو اسٹاک مارکیٹیں بھی نہیں تھیں۔ یہ محنت کرنے والوں کی کمائی محنت نہ کرنے والوں کو منتقل کرتی ہیں<!-- The Stock Market is designed to transfer money from the Active to the Patient. – Warren Buffett --><!-- These individuals are now engaging in the exchange of nothing for something. (Individuals that are engage in bubble activities do not produce any meaningful real wealth; they however by means of the pumped money take a slice from the pool of real wealth.) --><ref>[https://www.zerohedge.com/news/2018-11-04/bubble-economy-capital-goods-arent-always-good-thing In A Bubble Economy, Capital Goods Aren't Always A Good Thing]</ref>۔ ناقابل تخلیق ہارڈ کرنسی میں اسٹاک مارکیٹ اور بونڈ مارکیٹ پنپ نہیں سکتیں۔<!-- Hedge Funds & Private Equity – These players will disappear as they are totally dependent on massive leverage and debt. They have no place in a system based on sound money. --><ref>[https://goldswitzerland.com/the-global-forest-fire-is-here/ THE GLOBAL FOREST FIRE IS HERE]</ref>
: فورین ایکسچینج مارکیٹ دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ یہاں روزانہ ہونے والی خرید و فروخت کا حجم 5000 ارب ڈالر سے زیادہ کا ہوتا ہے۔<!-- The average daily turnover is just north of $5 Trillion, making it easily the world’s largest market. --><ref>[http://www.nasdaq.com/article/why-brexit-makes-gold-a-buy-cm767291#/ixzz4cjw7yE3D Why Brexit Makes Gold A Buy]</ref><!-- the New York Stock Exchange (NYSE) and the forex markets - trade trillions of dollars daily. --><ref>[http://www.investopedia.com/walkthrough/corporate-finance/1/financial-markets.aspx investopedia.com]</ref><br/>اس کے برعکس پوری دنیا میں ایک سال میں بکنے والے 35 ارب بیرل معدنی تیل کی قیمت صرف 1750 ارب ڈالر ہوتی ہے۔<ref>
:the people who earn the most money are not only not adding value to society, they’re in fact parasites feeding off the general public.<ref>[https://libertyblitzkrieg.com/2017/03/09/nobel-prize-winning-economist-blasts-americas-rent-seeking-economy/ Nobel Prize Winning Economist Angus Deaton]</ref>
سطر 2,726:
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|3}}
[https://smalltoolseo.com/online-urdu-typing Helping website for urdu typing ]
== بیرونی ربط ==
|