"امتیازاحمد (کرکٹ کھلاڑی، پیدائش 1928ء)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:لاہور سے کرکٹ کھلاڑی
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 82:
 
سفر نامہ نگار اور نامور ادیب مستنصر حسین تارڑ کے ناول راکھ میں بھی امتیاز احمد کا حوالہ آیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بچوں اور  نوجوانوں میں ان کی گوڈا ٹیک شاٹ کس قدر مشہور تھی۔راکھ سے ایک ٹکڑا ملاحظہ کریں:ان دنوں امتیاز احمد کا گوڈا ٹیک سٹائل لاہوریوں میں بے حد مقبول تھا۔ گیند کسی قسم کی ہوتی باغ جناح میں کرکٹ کے شائقین گوڈا ٹیک کے نعرے لگاتے اور امتیاز احمد ان نعروں کے سحر میں آگر گھٹنا ٹیک کر بلا گھما دیتے۔اگر گیند بلے کوچھو جاتی تو شاندار لیگ گلانس ہو جاتی ورنہ اکثر ایل بی ڈبلیو ہو کر موصوف ٹھنڈے ٹھنڈے پویلین میں واپس آجاتے۔ادھر لکشمی مینشن میں بھی یہی سٹائل فالو کیا جاتا تھا۔ گیند اگر آف پر جا رہی ہے لیکن بیٹسمین گھٹنا ٹیک کر اسے لیگ پر ہی کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔دلچسپ بات ہے کہ باغ جناح ہی میں کرکٹ کھیلتے ہوئے، مستنصر حسین تارڑ کے بچپن کی ایک تصویر فیس بک پر ہم نے دیکھی، جس میں وہ گوڈا ٹیک کر امتیاز احمد بننے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔امتیاز احمد نے اردو میں کرکٹ کوچنگ کے نام سے بھی  کتاب لکھی جس میں انھوں نے کرکٹ سکھانے سے متعلق اپنے خیالات آسان پیرائے میں بیان کیے ہیں
اُنہیں [[1966ء]] میں [[تمغا حسن کارکردگی]] دیا گیا۔<ref>http://www.sports.gov.pk/Awards/award_cricket.htm {{wayback|url=http://www.sports.gov.pk/Awards/award_cricket.htm |date=20181226053552 }}, تمغا حسن کارکردگی کا اعزاز 15 اپریل 2016</ref>
 
امتیاز احمد نے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کےساتھ ساتھ تقسیم ہندوستان سے قبل مغربی ہندوستان کی طرف سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی بعد ازاں پاکستان ائیر فورس، پنجاب اور سروسز کی طرف سے بھی میدانوں میں اپنے جوہر دکھاتے رہے 31دسمبر 2016ء کو 85 سال 361 دن کی عمر میں ان کا انتقال ہوا ان کے ایک چھو ٹے بھائی افتخار احمد (پیدائش 15 جون 1913ء ) فرسٹ کلاس میچوں تک ریفری کے فرائض ادا کرتے رہے اور اس وقت ان کی عمر 96 برس سے تجاوز کر چکی ہے ۔