"جنوبی افریقا خواتین ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی, اضافہ اندرونی ربط/روابط
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.7
سطر 1:
[[فائل:South africa women at taunton.jpg|متبادل=Six females in green cricketing outfits standing on the outfield looking at the presentation stage|تصغیر|200x200پک| [[کاؤنٹی گراؤنڈ، ٹانٹن|ٹاونٹن]] میں جنوبی افریقا کی خواتین، 2009 آئی سی سی خواتین عالمی ٹی ٹوئنٹی]]
[[خواتین کی ٹیسٹ کرکٹ|خواتین کا ٹیسٹ میچ]] ایک بین الاقوامی چار [[اننگز]] والا کرکٹ میچ ہے جو کرکٹ کی دو سرکردہ ممالک کے درمیان میں زیادہ سے زیادہ چار دنوں تک ہوتا ہے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://l.yimg.com/t/icccricket/pdfs/womens-test-playing-conditions-1-اکتوبر-2008.pdf|format=PDF|title=Women's Test Match Playing Conditions|website=[[بین الاقوامی کرکٹ کونسل]]|accessdate=2009-11-17|archiveurl=https://web.archive.org/web/20110929113746/http://l.yimg.com/t/icccricket/pdfs/womens-test-playing-conditions-1-اکتوبر-2008.pdf|archivedate=2011-09-29}}</ref> [[خواتین کی کرکٹ]] 20ویں صدی کے آغاز کے دوران میں [[جنوبی افریقا]] میں کافی باقاعدگی سے کھیلی جاتی تھی، لیکن دوسری جنگ عظیم کے دوران میں ختم ہو گئی۔ <ref name="history">{{حوالہ ویب|url=http://www.stgeorgespark.nmmu.ac.za/content/women/displayarticle.asp?artid=wom_001|title=The History of the SA & Rhodesian Women's Cricket Association|website=St George's Park History|accessdate=2009-11-17|archive-date=2015-12-08|archive-url=https://web.archive.org/web/20151208160356/http://www.stgeorgespark.nmmu.ac.za/content/women/displayarticle.asp?artid=wom_001|url-status=dead}}</ref> اسے 1949ء میں شائقین کے ایک گروپ نے زندہ کیا، <ref name="history" /> اور 1951ء میں [[نیتا رائنبرگ]] نے خواتین کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے تجویز پیش کی کہ ایک جنوبی افریقا خواتین کرکٹ ایسوسی ایشن قائم کی جائے، اور اس امکان کی حوصلہ افزائی کی کہ میچوں کی سیریز ہو سکتی ہے۔ <ref name="letter">{{حوالہ ویب|url=http://www.stgeorgespark.nmmu.ac.za/content/women/displayarticle.asp?artid=wom_009|title=South African and English Women Cricketers Communicate|website=St George's Park History|accessdate=2009-11-17|archive-date=2016-03-03|archive-url=https://web.archive.org/web/20160303194450/http://www.stgeorgespark.nmmu.ac.za/content/women/displayarticle.asp?artid=wom_009}}</ref> جنوبی افریقا اور رہوڈیشین خواتین کرکٹ ایسوسی ایشن باضابطہ طور پر 1952ء میں قائم کی گئی تھی <ref name="history" /> جنوری 1955ء میں اپنی سالانہ جنرل میٹنگ میں، جنوبی افریقا اور رہوڈیشین خواتین کرکٹ ایسوسی ایشن نے خواتین کی کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک بین الاقوامی خواتین کرکٹ کونسل میں شمولیت کی دعوت قبول کی جس میں [[جنوبی افریقا قومی خواتین کرکٹ ٹیم|جنوبی افریقا]] کے علاوہ [[انگلستان قومی خواتین کرکٹ ٹیم|انگلینڈ]]، [[آسٹریلیا قومی خواتین کرکٹ ٹیم|آسٹریلیا]] اور [[نیوزی لینڈ قومی خواتین کرکٹ ٹیم|نیوزی لینڈ]] کی ٹیمیں شامل تھیں۔ <ref name="history" /> انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ چاروں ممالک کے درمیان میں بین الاقوامی میچ کھیلے جائیں گے۔ <ref name="history" />1959ء میں، جنوبی افریقا کے پہلے بین الاقوامی خواتین کرکٹ کے دورے کے انتظامات کیے گئے، کیوں کہ انھوں نے 1960ء میں انگلش ٹیم کی میزبانی کرنی تھی۔ <ref name="history" />
 
جنوبی افریقا کی خواتین پر مشتمل پہلا ٹیسٹ [[سینٹ جارج پارک کرکٹ گراؤنڈ|سینٹ جارج پارک]]، [[پورٹ الزبتھ]] میں اسی مقام پر منعقد ہوا تھا جہاں 1889ء میں ملک میں مردوں کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا گيا تھا، <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.stgeorgespark.nmmu.ac.za/content/women/displayarticle.asp?artid=wom_004|title=England Tours South Africa – 1960|website=St George's Park History|accessdate=2009-11-17|archive-date=2011-10-02|archive-url=https://web.archive.org/web/20111002150609/http://www.stgeorgespark.nmmu.ac.za/content/women/displayarticle.asp?artid=wom_004|url-status=dead}}</ref> اور ڈرا پر ختم ہوا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.cricinfo.com/ci/engine/match/67425.html|title=1st Test: South Africa Women v England Women|website=[[ای ایس پی این کرک انفو]]|accessdate=2009-11-17}}</ref> اس کے بعد جنوبی افریقا نے 1971–72 میں [[نیوزی لینڈ قومی خواتین کرکٹ ٹیم|نیوزی لینڈ]] کے خلاف ایک سیریز کھیلی۔ <ref name="series">{{حوالہ ویب|url=http://stats.cricinfo.com/ci/engine/records/team/series_results.html?class=8;id=3379;type=team|title=Records / South Africa Women / Women's Test matches / Series results|website=کرک انفو|accessdate=2009-11-18}}</ref> [[اپارتھائیڈ|نسل پرستی]] کے خلاف بین الاقوامی مہم کے ایک حصے کے طور پر، [[دولت مشترکہ ممالک]] نے 1977ء میں گلینیگلز معاہدے پر دستخط کیے، جس میں جنوبی افریقا کو کھیلوں کے بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے سے باہر کر دیا گیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.thecommonwealth.org/news/34580/212035/206732/110609archivesouthafrica.htm|title=From the Archive: Gleneagles Agreement on Sport|website=Commonwealth Secretariat|date=2009-06-11|accessdate=2009-11-17|archiveurl=https://web.archive.org/web/20120917023348/http://www.thecommonwealth.org/news/34580/212035/206732/110609archivesouthafrica.htm|archivedate=2012-09-17}}</ref> اس اخراج کی وجہ سے، انہوں نے 2001-02 میں [[بھارت قومی خواتین کرکٹ ٹیم|بھارت]] کی میزبانی کرنے تک، 2003ء میں دوبارہ انگلینڈ، 2007ء میں [[نیدرلینڈز قومی خواتین کرکٹ ٹیم|نیدرلینڈز]] اور 2014ء<ref name="series" /> میں بھارت کا سامنا کرنے سے پہلے کوئی دوسرا ٹیسٹ نہیں کھیلا۔
 
جنوبی افریقا نے بارہ ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں، جن میں سے سات پابندی لگنے سے پہلے کھیلے گئے تھے، اور ان میں سے پانچ اس پابندی کے بعد کھیلے گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://stats.cricinfo.com/ci/engine/stats/index.html?class=8;team=3379;template=results;type=aggregate;view=results|title=Statistics / Statsguru / Women's Test matches / Aggregate/overall records|website=کرک انفو|accessdate=2009-11-18}}</ref> دو کھلاڑی، [[جینیفر گوو]] اور [[لورنا وارڈ]]، تمام سات میچوں میں کھیلیں جو پباندی سے پہلے منعقد ہوئے تھے۔ <ref name="players">{{حوالہ ویب|url=http://stats.cricinfo.com/ci/engine/records/individual/most_matches_career.html?class=8;id=3379;type=team|title=Records / South Africa Women / Women's Test matches / Most matches|website=کرک انفو|accessdate=2009-11-17}}</ref> [[یوون وین مینٹز]]، [[برینڈا ولیمز]] اور [[مگنون ڈو پریز]] واحد جنوبی افریقی خواتین ہیں جنہوں نے ٹیسٹ سنچریاں اسکور کیں، <ref>{{حوالہ ویب|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/records/batting/most_hundreds_career.html?class=8;id=3379;type=team|title=Records / South Africa Women / Women's Test matches / Most hundreds|website=کرک انفو|accessdate=26 مارچ 2015}}</ref> جب کہ [[جین میک ناٹن]]، [[لورنا وارڈ]] اور [[سنیٹ لوبسر]] نے پانچ وکٹیں حاصل کیں، وارڈ نے تین مواقع پر ایسا کیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/records/bowling/most_5wi_career.html?class=8;id=3379;type=team|title=Records / South Africa Women / Women's Test matches / Most five-wickets-in-an-innings|website=کرک انفو|accessdate=26 مارچ 2015}}</ref> اس فہرست میں ہر وہ خاتون شامل ہے جس نے جنوبی افریقاکے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلی ہے۔ فہرست کو ابتدائی طور پر اس ترتیب سے ترتیب دیا گیا ہے جس میں ہر کھلاڑی نے اپنی ٹیسٹ کیپ حاصل کی ہے۔ جہاں ایک سے زیادہ کھلاڑی ایک ہی ٹیسٹ میچ میں اپنی پہلی ٹیسٹ کیپ حاصل کیے ہوں، ان کھلاڑیوں کو ابتدائی طور پر حروف تہجی کے لحاظ سے اس کنیت سے درج کیا جاتا ہے جو کھلاڑی میچ کے وقت استعمال کر رہا تھا۔