"ارجنٹائن میں خواتین" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.7 |
||
سطر 1:
'''ارجنٹائن میں خواتین''' کی حیثیت میں 1954ء میں جمہوریت کی واپسی کے بعد نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ 2009 میں ورلڈ اکنامک فورم کی طرف سے تیار کی گئی گلوبل گرینڈ گیپ رپورٹ کے مطابق، مساوات کی نسبتاً بلند سطح تک پہنچتے ہوئے، ارجنٹائن کی خواتین مردوں کے مقابلے میں وسائل اور مواقع تک رسائی کے لحاظ سے باضابطہ طور پر 24ویں نمبر پر رہیں(سروے 134 ممالک میں کیا گیا)<ref>{{cite web|url=http://www.lanacion.cl/mujeres-siguen-siendo-discriminadas/noticias/2009-10-27/203100.html|title=''La Nación'': Mujeres siguen siendo discriminadas|language=es|website=Lanacion.cl|access-date=14 جنوری 2018|archive-date=2016-03-03|archive-url=https://web.archive.org/web/20160303231111/http://www.lanacion.cl/mujeres-siguen-siendo-discriminadas/noticias/2009-10-27/203100.html|url-status=dead}}</ref>۔ اب اس ملک میں مساوی تعلیم رائج ہے اور اعلیٰ اسکولوں میں خواتین کے داخلے کی شرحیں ان کے مرد ہم منصبوں سے کسی حد تک برابر ہیں۔
ارجنٹائن کی خواتین ملک کی ثقافتی اور فکری زندگی میں اچھی طرح رچ بس گئی ہیں<ref>{{cite web|url=http://portal.educ.ar/debates/eid/webcreatividad/publicaciones/la-mujer-y-sus-derechos.php|title=La mujer y sus derechos – EID : Webcreatividad – educ.ar|website=portal.educ.ar|access-date=2022-03-31|archive-date=2017-07-10|archive-url=https://web.archive.org/web/20170710200105/http://portal.educ.ar/debates/eid/webcreatividad/publicaciones/la-mujer-y-sus-derechos.php|url-status=dead}}</ref>۔ اگرچہ ملکی معیشت میں ان کا کردار کم ہے لیکن مردوں کے حوالے سے ان کا معاشی اثر و رسوخ لاطینی امریکا کے بیشتر ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہو گیا ہے۔ ارجنٹائن میں کئی کمپنیوں میں اب خواتین اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں<ref>{{cite web|url=http://www.ieco.clarin.com/empresas/mujeres-manejan-millones_0_107700028.html|title=''iEco'': Las mujeres que manejan los millones|language=es|website=Ieco.clarin.com|access-date=14 جنوری 2018}}</ref>۔ ان کمپنیوں میں زیادہ مشہور افراد میں ٹیلی ویژن پروڈکشن کمپنی کی مالک کرس مورینا، ماریا امالیا لاکروز ڈی فورٹ آباد ہیں جو کمپنی کی سی ای او بن گئیں اور اسٹیک ہولڈر کی اکثریت بھی خواتین پر مشتمل ہے۔
خواتین کی حالیہ ترقی اور حقوق کے باوجود [[ارجنٹائن]] کی خواتین کو اب بھی بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے مگر یہ ایسا معاملہ نہیں جو یورپی ممالک میں موجود نہ ہو جہاں حقوق نسواں کی تحریکیں اور کوششیں کافی پہلے سے جاری ہیں۔ ارجنٹائن میں گھریلو تشدد ایک سنگین مسئلہ ہے جس میں عصمت دری کے خلاف بروقت قانونی چارہ جوئی میں رکاوٹیں، جنسی ہراسانی کا پھیلاؤ، صنفی اجرت کا مستقل فرق وغیرہ عام مسائل ہیں۔
|