"قرۃ العين حيدر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.7
سطر 10:
[[اندر پرستھ کالج]] [[دہلی]]<ref>{{cite news|title=Vital statistics of colleges that figure among India's top rankers|url=http://indiatoday.intoday.in/story/vital-statistics-of-colleges-that-figure-among-indias-top-rankers/1/233619.html|newspaper=[[انڈیا ٹوڈے]]|date=21 May 2001|accessdate=7 July 2014 }}</ref> سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ لکھنؤ چلی گئیں اور [[لکھنؤ یونیورسٹی]] میں داخلہ لیا۔ پھر [[ازابیلا تھبرن کالج]] میں بھی تعلیم حاصل کی اور 1947ء میں [[پاکستان]] چلی گئیں۔ اس کے بعد کچھ دن برطانیہ میں رہیں اور پھر 1960ء میں بھارت آ گئیں اور [[نوئیڈا]] منتقل ہونے سے قبل 20 برس ممبئی میں رہیں۔ نوئیڈا میں ہی ان کا انتقال ہوا۔ انہوں نے شادی نہیں کی۔
 
[[تقسیم ہند]] کے وقت وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ پاکستان چلی گئیں۔<ref name="Ahsan">{{cite journal |last1=Ahsan |first1=Kamil |title=The Alternate India |url=https://www.thenation.com/article/river-of-fire-qurratulain-hyder-india-pakistan-partition-novel-review/ |journal=The Nation |accessdate=26 July 2019 |date=22 July 2019 |archive-date=2019-07-26 |archive-url=https://web.archive.org/web/20190726070251/https://www.thenation.com/article/river-of-fire-qurratulain-hyder-india-pakistan-partition-novel-review/ |url-status=dead }}</ref> 1959ء میں ان کا ناول ''آگ کا دریا منظر عام پر آیا'' جس پر پاکستان میں بہت ہنگامہ ہوا۔ اس کے فوراً بعد انہوں نے [[بھارت]] واپس جانے کا فیصلہ کیا جہاں<ref name="Ahsan" /> وہ بطور صحافی کام کرتی رہیں اور افسانے اور ناول بھی لکھتی رہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ادبی تراجم بھی کیے۔ ان کی کتابوں کی تعداد 30 سے زیادہ ہے۔ انہوں نے 1964ء تا 1968ء ماہنامہ ''امپرنٹ'' کی ادارت کی اور ''السٹریٹیڈ ویکلی آف انڈیا'' میں اداریہ لکھتی رہیں۔ ان کی کتابیں انگریزی اور دیگر زبانوں میں ترجمہ ہوئی ہیں۔
 
== ناول ==