"اسلام آباد ٹریفک پولیس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
 
سطر 3:
'''اسلام آباد ٹریفک پولیس،''' ایک "ماڈل ٹریفک پولیس فورس" ہے جو [[وفاقی دارالحکومت پولیس|کیپٹل ٹیریٹری پولیس]] کے تحت 2006 میں [[پاکستان]] کے دار الحکومت [[اسلام آباد]] میں "ٹریفک کے نظام میں تبدیلی لانے" کے لیے بنائی گئی تھی۔ <ref>{{حوالہ ویب |last=Azeem |first=Munawer |date=2006-01-29 |title=Model traffic police takes charge of Islamabad |url=http://beta.dawn.com/news/176279/model-traffic-police-takes-charge-of-islamabad |access-date=2022-07-24 |website=[[ڈان (اخبار)]] |language=en}}</ref> پولیس فورس ٹریفک قوانین کے نفاذ، کمیونٹی کو ٹریفک قوانین کی تعلیم، اہل ڈرائیوروں کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے، روڈ انجینئرنگ کے مسائل پر [[کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (اسلام آباد)|کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی]] کو مشورہ دینے اور شاہراہوں پر گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی ذمہ دار ہے۔ اسلام آباد کے راستے اور سڑکیں اور نیشنل ہائی ویز اور موٹر ویز پولیس کے بعد پاکستان میں دوسری کرپشن فری پولیس تنظیم کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے۔ تاہم، محکمہ ٹریفک کی خلاف ورزیوں کے لیے پوائنٹس کے نظام کو نافذ کرنے سے قاصر ہے اور صرف خلاف ورزی کرنے والوں پر مالی جرمانے عائد کرتا ہے۔
== تاریخ ==
[[نیشنل ہائی ویز و موٹروے پولیس|نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس]] جو 1997 میں قائم کیا گیا تھا۔ <ref name=":0">{{حوالہ ویب |last=Ghiskori |first=Zahid |date=2014-12-07 |title=Islamabad Traffic Police: Driven |url=http://tribune.com.pk/story/801159/islamabad-traffic-police-driven |access-date=2022-07-24 |website=[[دی ایکسپریس ٹریبیون]] |language=en}}</ref> اسلام آباد ٹریفک پولیس کا قیام 2007 اور 2010 کے درمیان کیا گیا تھا اور اسے بدعنوانی سے پاک اور قانون کے یکساں اطلاق کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ماڈل ٹریفک پولیس جو بعد میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے نام سے مشہور ہوئی، کو نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی طرز پر 2005 میں پولیس سپرنٹنڈنٹ سید عباس احسن نے منصوبہ بندی سے بنایا تھا۔ سلطان عظیم تیموری، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور اشفاق احمد خان، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، [[نفاذ قانون کے ادارے (پاکستان)|پولیس سروس آف پاکستان]] ے پہلے افسران تھے جنھوں نے اس پولیس تنظیم کی قیادت کی۔ اس تنظیم کو 23 جون 2009 کو آئی ایس او 9001: 2008 سرٹیفیکیشن سے نوازا گیا جس میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈرائیونگ لائسنس، پہلا پولیس ریڈیو اسٹیشن، [http://www.islamabadtrafficpolice.gov.pk/fm-duty-officer.php عائشہ جمیل] کی سربراہی میں آئی ٹی پی ایف ایم 92.4، <ref>{{حوالہ ویب |last=Saleem |first=Umar |date=27 August 2012 |title=Islamabad Traffic Police: Maintaining order, saving lives |url=https://archive.pakistantoday.com.pk/2012/08/27/islamabad-traffic-police-maintaining-order-saving-lives/ |access-date=2022-07-24 |website=[[Pakistan Today]] |language=en-GB |archive-date=2022-07-24 |archive-url=https://web.archive.org/web/20220724090404/https://archive.pakistantoday.com.pk/2012/08/27/islamabad-traffic-police-maintaining-order-saving-lives/ |url-status=dead }}</ref> ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کے استعمال پر پابندی کے نئے قوانین متعارف کرائے گئے۔ اور ڈرائیونگ کے دوران سیٹ بیلٹ پہننا اور پاکستان میں کلائنٹ پر مبنی پولیسنگ سروس ہدایات دی گئیں۔ <ref name=":0"/> ٹریفک پولیس کے اس محکمے کا خاصہ یہ ہے کہ اسلام آباد کی سڑکوں پر [[قانون کی حکمرانی|قانون کی حکمرانی ہے]] اور ڈرائیونگ کی اہلیت اور میڈیکل فٹنس کی جانچ کے بعد صرف اہل ڈرائیوروں کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جاتے ہیں۔ اس تنظیم کے پاس اسکول کے بچوں کی تعلیم اور خواہشمندوں کو ڈرائیونگ کی تربیت دینے کے لیے ٹریفک تھیم پارک اور ڈرائیونگ اسکول بھی ہے۔
جب سے آئی ٹی پی نے اسلام آباد میں کنٹرول سنبھالا ہے، سڑک حادثات کے واقعات میں کمی آئی ہے اور ڈرائیور سیٹ بیلٹ باندھ کر گاڑی چلاتے ہوئے موبائل فون استعمال کرنے سے گریز کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، قانون کی حکمرانی کے اشارے پاکستان کے بہت سے دوسرے شہروں اور دیگر شہروں میں مشکل سے نظر آتے ہیں۔
== مقاصد ==
سطر 16:
 
== قانون کا یکساں نفاذ ==
20 جولائی 2009 کو اسلام آباد ٹریفک پولیس نے [[وزیراعظم پاکستان|وزیر اعظم]] [[یوسف رضا گیلانی]] کے بیٹے کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر ٹکٹ جاری کیا اور اس طرح دار الحکومت میں قانون کے مساوی نفاذ کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کو برقرار رکھا۔ <ref>{{حوالہ ویب |title=PM's Son Gets Ticket for Traffic Violation |url=http://pkonweb.com/2009/07/21/pm’s-son-gets-ticket/ |url-status=dead |archive-url=https://web.archive.org/web/20100106144808/http://pkonweb.com/2009/07/21/pm%E2%80%99s-son-gets-ticket/ |archive-date=January 6, 2010 |access-date=2010-01-06 |website=The News International}}</ref><ref>{{حوالہ ویب |last= |first= |date=2009-07-21 |title=Traffic police take dazzle out of PM's son |url=https://www.dawn.com/2009/07/21/traffic-police-take-dazzle-out-of-pmaes-son/ |access-date=2022-07-24 |website=[[ڈان (اخبار)]] |language=en}}</ref> گذشتہ کئی سالوں کے دوران، آئی ٹی پی نے سینکڑوں وی آئی پیز، سرکاری ملازمین، آرمی اور پولیس افسران، ارکان پارلیمنٹ، ججز اور صحافیوں پر جرمانے عائد کیے ہیں اور قانون کے مساوی اطلاق کے اپنے نعرے کو ثابت کیا ہے۔ <ref name=":0">{{حوالہ ویب |last=Ghiskori |first=Zahid |date=2014-12-07 |title=Islamabad Traffic Police: Driven |url=http://tribune.com.pk/story/801159/islamabad-traffic-police-driven |access-date=2022-07-24 |website=[[دی ایکسپریس ٹریبیون]] |language=en}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true" id="CITEREFGhiskori2014">Ghiskori, Zahid (2014-12-07). [http://tribune.com.pk/story/801159/islamabad-traffic-police-driven "Islamabad Traffic Police: Driven"]. ''[[دی ایکسپریس ٹریبیون|The Express Tribune]]''<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">2022-07-24</span></span>.</cite></ref>
 
== نگارخانہ ==