"تابکاری کی اقسام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 16:
یہ [[ہیلیئم]] کے ایٹمی مرکزوں (یعنی ذرات) پر مشتمل ہوتی ہے جو بڑی تیز رفتاری سے تابکار مادے کے ایٹمی مرکزوں سے خارج ہوتے ہیں۔ ان کی رفتار 15000 کلو میٹر فی سیکنڈ ہوتی ہے۔ ہیلیئم کے ایٹمی مرکزوں پر مثبت (positive) چارج ہوتا ہے اور اس وجہ سے یہ منفی (negative) چارج کی طرف کشش رکھتے ہیں۔ یہ ہوا یا کسی دوسری گیس کو ionize کر سکتے ہیں یعنی گیس کے ایٹم سے [[الیکٹرون]] الگ کر دیتے ہیں۔ ہوا میں یہ صرف چند سنٹی میٹر کا فاصلہ طے کر سکتے ہیں اور ایک کاغذ میں سے آر پار نہیں گزر سکتے۔<br />
چونکہ ہیلیئم کے مرکزے کا وزن 4 اور اس میں [[پروٹون]] کی تعداد 2 ہوتی ہے اس لیئے جس تابکار مرکزے سے الفا ریز نکلتی ہیں اُس تابکار مرکزے کا وزن 4 [[amu]] کم ہو جاتا ہے اور اسکا ایٹمی نمبر 2 کم ہو جاتا ہے۔ مثال کے طور پر یورینیئم (جس کا ایٹمی وزن 238 ہے اور جس میں 92 پروٹون ہیں) جب الفا ذرات خارج کرتا ہے تو [[تھوریئم]] میں تبدیل ہو جاتا ہے (جس کا وزن 234 ہے اور جس میں 90 پروٹون ہوتے ہیں)۔
:{|dir=ltr
:|<math>\mathrm{~^{238}_{92}U}\rightarrow\mathrm{~^{234}_{90}Th} + \mathrm{~^{4}_{2}He}</math>
 
|}
الفا ریز عام طور پر انُ ایٹمی مرکزوں سے خارج ہوتی ہے جن میں [[نیوٹرون]] کی کمی پڑ گئی ہو۔ الفا ذرات نکل جانے سے نیوٹرون پروٹون تناسب بڑھ جاتا ہے۔<br />
الفا ذرات کا اخراج ایک quantum tunneling عمل ہے۔