"گلبرگہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
izaaf
سطر 30:
| subdivision_name1 = [[کرناٹک]]
| subdivision_type2 = علاقہ
| subdivision_name2 = [[:en:Bayaluseeme|بیالو سمےسیمے]]
| subdivision_type3 = ضلع
| subdivision_name3 = [[ضلع گلبرگہ]]
سطر 67:
}}
 
گلبرگہ ریاست [[کرناٹک]] کا ایک تاریخی شہر ہے۔یہ تاریخی شہر گلبرگہ [[بنگلور]] سے 623 کلومیٹراور [[حیدرآباد دکن]] سے 200 سے زائدکلومیٹر ہے۔ یہ آزادی سے قبل حضور[[نظام]] اور[[سلطنت اصفیہ]] کے زیرنگین اورر[[حیدر آباد اسٹیٹ|یاست حیدرآباد]] کا حصہ تھا۔ فارسی میں گل کے معنی پھول کے ہیں اوربرگہ کے کہتے ہیں باغ کو۔ مطلب گلبرگہ پھولوں کے باغ کوکہتے ہیں۔ شاعرانہ زبان فارسی میں گلبرگہ پھول اور پتوں کوبھی کہاجاتاہے۔ ایک روایت یہ بھی ہیکہ پرانے دنوں میں گبرگہ کانام ‘کلابُرگی‘ بھی تھاجسے حالیہ دنوں میں ایک حکومتی فرمان (جی۔او۔) کے ذریعہ گلبرگہ کاپرانا نام کالابرگی رکھ دیاگیاہے۔
پہلے گلبرگہ کوگلبرگہ شریف بھی کہاجاتاتھا۔ اس تاریخی شہرمیں قلعہ گلبرگہ بھی واقع ہے۔یہ قلعہ 0.25 مربع کلومیٹرپرپھیلاہواہے۔اس قلعہ کو روزگارڈن پھولوں کاباغ یاگلبرگہ کے طورپرتعمیرکیاگیاتھا۔ یہ بھی کہاجاتاہے کہ ایک زمانے میں اس شہرکے زیادہ ترگھروں میں پھولوں کے باغ ہواکرتے تھے جس سے اس شہرکانام گلبرگہ پڑا۔ اس نام سے شہرکی جاہ وحشمت اوردولتمندی کابھی پتہ چلتاہے۔ ہندوستان کی آزادی کے بعدگلبرگہ لسانی بنیادپرریاستوں کی تنظیم جدید کے تحت ریاست کرناٹک میں چلاگیا۔
 
سطر 81:
[[مغلیہ سلطنت]] کے فرماں رواں حضرت اورنگ زیب عالمگیرؒ کی جانب سے 17 صدی میں دکن کی فتح کے ساتھ، گلبرگا مغلیہ سلطنت میں داخل ہوگیا۔لیکن اٹھارویں صدی عیسوی میں مغلیہ سلطنت کا زوال ہوگیا۔اٹھارویں صدی کے ابتدائی برسوں میں اورنگزیبؒ کے جنرل آصف جاہ گولکنڈہ کی خودمختاری کااعلان کردیا۔اس طرح اخرکاریہ شہرریاست حیدرآباد میں داخل ہوگیا۔1947 میں ہندوستان کوازادی حاصل ہوئی اور1948 میں ریاست حیدرآبادکاانڈین یونین میں انضمام ہوگیا۔لیکن 1956میں آندھرا پردیش اور گلبرگا ۔نیومیسور اسٹیٹ۔میں شامل کردیاگیا۔
 
===تاریخی عمارتیں===
 
اب ڈالتے ہیں گلبرگا کے تاریخی عمارتوں پرایک نظر۔گلبرگہ میں بہمنی سلاطین کاقدیم اورخستہ حال قلعہ بھی ہے۔لیکن اس قلعہ میں کئی دلکش عمارتیں بھی ہیں۔جن میں جامع مسجد گلبرگابھی شامل ہے۔اس قلعہ میں 15 میناربھی ہیں۔ گلبرگامیں بہمنی سلاطین کے گنبدیں بھی ہیں۔ گلبرگہ میںسری کشیترا گھاناپور مندر ہے۔ سدھارتھ ٹرسٹ کا بُدھا وہار بھی ہے۔ ٹینک بند روڈ پر شاراناباساویشور گارڈن ہے۔ ساتھ ہی اس شہرمیں گلبرگہ یونیورسٹی بھی علم کے چراغ روشن کررہی ہے۔
سطر 94:
 
==آبادیات==
[[File:Gulbarga-market-street.jpg|thumb|A street in Gulbarga]]
2014 کی مردم شماری کے مطابق،<ref>{{cite web|url=http://www.censusindia.net/results/town.php?stad=A&state5=999|archiveurl=http://web.archive.org/web/20040616075334/http://www.censusindia.net/results/town.php?stad=A&state5=999|archivedate=2004-06-16|title= Census of India 2001: Data from the 2001 Census, including cities, villages and towns (Provisional)|accessdate=2008-11-01|publisher= Census Commission of India}}</ref> گلبرگہ کی آبادی {{formatnum:1101989}} ھے۔ جس میں مرد 55% اور خواتین 45% ہیں۔ گلبرگہ کی خواندگی 67% جو قومی اوسط 59.5% سے زیادہ لے۔ مردوں میں خواندگی 70%، اور خواتین میں 30% ہے۔ گلبرگہ میں 6 سال سے کم عمر کے بچے 15% ہیں۔ اس شہر میں کنڑ اور اردو اہم زبانیں ہیں۔
{{bar box
سطر 168 ⟵ 167:
|date= May 2012
}}
==حوالہ جات==
 
==مزید دیکھئے==
 
==حواشی==
* [http://www.buddhistchannel.tv/index.php?id=4,2494,0,0,1,0 Earliest possible Buddhist settlement at Sannati ]
* [http://www.hindu.com/2011/06/19/stories/2011061958280500.htm Malkhed]
 
==حوالہ جات==
{{commons category}}
{{Reflist}}
==بیرونی روابط==
 
{{Karnataka topics}}