"وشوناتھن آنند" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 15:
12ویں گیم میں بھارتی گرینڈ ماسٹر نے چیلنجر ٹوپالوف کے دفاع کو توڑتے ہوئے بادشاہ کو 56 ویں چال میں [[شہ]] (چیک) دیتے ہوئے [[شہ مات]] دے دی۔ ٹوپالوف نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 40ویں چال میں آنند کے بادشاہ کو اپنے رخ (Rook) سے شہ دینے کی جو کوشش کی، وہی اُن کی مات کا سبب بنی۔ اس چال کو ٹوپالوف نے بعد میں اپنی غلطی کے طور پر تسلیم بھی کیا۔ بارہویں گیم میں چالیسویں چال سے قبل ایک مقام پر آنند نے چیلنجر ٹوپالوف کو گیم برابری پر ختم کرنے کی پیشکش بھی کی تھی، جو ٹوپالوف نے مسترد کردی تھی۔<br />
وشواناتھن آنند نے چیمپئن شپ کی بارہویں گیم کو اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کی انتہائی مشکل گیم قرار دیا۔ مبصرین کے مطابق آنند نے اپنے ٹھنڈے اور دھیمے مزاج کی وجہ سے اس گیم میں کامیابی حاصل کی۔ اس گیم سے قبل دونوں شاطروں نے سفید مہروں کے ساتھ گیم جیت کر پوائنٹ حاصل کئے۔ بارہویں گیم میں ٹوپالوف کے پاس سفید مہرے تھے اور گمان تھا کہ وہ گیم جیت سکتے ہیں لیکن بھارتی [[شاطر]] نے سیاہ مہروں کے ساتھ دفاع پر مجبور ہوتے ہوئے شاندار انداز میں فتح کی چالیں ترتیب دیں۔<br />
عالمی چیمپئن شپ ایک بار پھر جیتنے پر وشواناتھن آنند کو بارہ لاکھ یورو کی انعامی رقم دی گئی ہے۔ چیلنجر بلغاریہ کے ویزلین ٹوپالوف کو آٹھ لاکھ یورو کی انعامی رقم ملی ہے۔ عالمی چیمپئن شپ کا انعقاد [[بلغاریہ]] کی شطرنج ایسوسی ایشن نے عالمی ادارے کی نگرانی میں کیا تھا<ref>[http://www.dw.de/%D9%88%D8%B4%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%A7%D8%AA%DA%BE%D9%86-%D8%A2%D9%86%D9%86%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%DA%86%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%BA-%DA%86%D9%84-%DA%AF%D8%A6%DB%8C%DA%BA/a-5564842 وشواناتھن آنند کی [[چال|چالیں]] چل گئیں]</ref>۔
===چوتھی بار===
===پانچویں بار===
سطر 21:
*دونوں کھلاڑیوں کے درمیان پہلے بارہ مقابلے ہوئے تھے جن میں دونوں نے ایک ایک میچ جیتا تھا جبکہ دس میں ہار جیت کافیصلہ نہیں ہوسکا تھا۔
*یہ مقابلہ [[روس]] کے [[دارالحکومت]] [[ماسکو]] میں ہوا۔ خطاب کا فیصلہ کرنے کے لیے تیز رفتار سے کھیلے جانے والے میچوں [[تیز رفتار شطرنج|(بلیٹس)]] کا سہارا لیا گیا جسے ماہرین [[فٹبال کی پنالٹی شوٹ آؤٹ]] سے تعبیر کرتے ہیں۔
*انہوں نے چارتین تیز رفتار بازیوں میں سے دو جیت کر یہ اعزاز حاصل کیا۔ اس سے پہلے وہ دو ہزار دو اور دو ہزار دس کے درمیان چار مرتبہ [[عالمی خطاب]] جیت چکے ہیں۔
*یہ مقابلہ چار گھنٹوں سے زائد دیر تک جاری رہا اور اس دوران جذبات کا عالم یہ تھا کہ دونوں شطرنج باز اپنے اپنے ناخن چبا رہے تھے۔ تین گیمز پر مشتمل اس مقابلے کے دوسرے گیم میں گلفنڈ کی ایک غلطی نے اس میچ کے نتیجے کا رخ متعین کر دیا تھا۔<br />
*اس کامیابی کے لیے آنند کو پندرہ لاکھ ڈالر حاصل ہوئے جبکہ گیلفاند کے حصے میں دس لاکھ ڈالر آئے۔
*ٹائیگر آف مدراس کہلانے والے آنند نے اس مقابلے کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ’میرے خیال میں اس وقت میں صرف راحت محسوس کر رہا ہوں۔ ذہنی تناؤ بہت زیادہ ہے، اس لیے خوش نہیں ہو سکتا، ہاں مگر اس وقت مجھے ریلیف ملا ہے۔‘‘<br />
*آنند نے کہا کہ یہ ایک ’تناؤ سے بھرپور‘ مقابلہ تھا۔ ’’آج کوئی بھی دعویٰ کرنا بہت مشکل تھا۔ میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ میرے اعصاب نے میرا قدرے زیادہ بہتر ساتھ دیا۔‘‘<br />
*[[شطرنج]] کی یہ سیریز [[ماسکو]] کی [[تریتیاکوف گیلری]] میں منعقد کی گئی تھی۔ شائقین کے مطابق اس کھیل کو دیکھ کر 85 - 1984ء میں [[گیری کاسپاروف]] اور [[اناتولی کارپوف]] جیسے شہرہ آفاق کھلاڑیوں کے درمیان اعصاب شکن مقابلے کی یاد تازہ ہو گئی۔<br />
واضح رہے کہ ماسکو کی تریتیاکوف گیلری میں 58 - 1984ء میں [[گیری کاسپاروف]] اور [[اناتولی کارپوف]] کے درمیان ہونے والا مقابلہ دونوں کھلاڑیوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے موقوف کر دیا گیا تھا۔<br />
*اس مقابلے میں اسرائیلی کھلاڑی نے انتہائی نفیس کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے چند بھرپور چالیں چلیں اور کسی حد تک وہ آنند کے دفاع کو نقصان پہنچانے میں بھی کامیاب رہے۔ تاہم عمومی طور پر ایسے مقابلوں میں نیلا لباس زیب تن کر کے بساط تک پہنچنے والے آنند نے نہایت دلجمعی سے مقابلہ کیا اور کسی بھی موقع پر دل چھوڑتے دکھائی نہ دیئے۔
<br />
*مقابلے کے دوران کئی مواقع پر اسرائیلی کھلاڑی گیلفنڈ اپنے ہاتھوں سے سر سہلاتے نظر آئے جب کہ کچھ مواقع پر اپنے پوزیشن پر غور کرنے کے لیے وہ بساط سے ہٹ کر واک کرتے بھی دکھائی دیئے۔
*اس کامیابی کے لیے آنند کو پندرہ لاکھ ڈالر حاصل ہوئے جبکہ گیلفاند کے حصے میں دس لاکھ ڈالر آئے۔<br />
===چھٹی بار===
چھٹی بار وہ [[میگنس کارلسن]] سے ہار گئے۔