"قبرص کے بینکوں کا بحران، 2012-13ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 14:
*19 مارچ 2013 ء کو پارلیمنٹ نے [[بیل ان]] کا مسودہ قانون مسترد کر دیا۔
*20 مارچ 2013 ء کو بتایا گیا کہ بینک 26 مارچ تک بند رہیں گے۔
*24 مارچ 2013 ء کو بڑے بینکوں سے روزانہ صرف 100 یورو نکالنے کی اجازت دی گئی۔
*25 مارچ 2013 کو حکومت نے [[بیل ان]] (bail in) منظور کر لیا۔ [[بینک آف سائپرس]] نے اپنے اُن کھاتے داروں کا 40 فیصد سرمائیہ ضبط کر لیا جن کے اکاونٹ میں ایک لاکھ یورو سے زیادہ کی رقم تھی جبکہ سائپرس پاپولر بینک (Laiki Bank) نے 60 فیصد ضبط کیا۔<ref>[http://www.zerohedge.com/news/2015-10-09/europe-reveals-how-accounts-will-be-frozen-during-next-crisis How Accounts Will Be Frozen During the Next Crisis]</ref>
*ایک لاکھ یورو سے کم رقم رکھنے والے کھاتے داروں کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔