"عدالت عظمیٰ پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 25:
 
{{پاکستان کی سیاست}}
'''عدالت عظمیٰ پاکستان'''، [[پاکستان|اسلامی جمہوریہ پاکستان]] کی سب سے اعلیٰ [[عدالت]] ہے اور [[پاکستان کا عدالتی نظام|عدالتی نظام]] کا اہم ترین سربراہی حصہ ہے۔ عدالت عظمیٰ پاکستان قانونی اور آئینی معاملات میں فیصلہ کرنے والا حتمی ثالث بھی ہے۔ عدالت عظمیٰ کا مستقل دفتر [[پاکستان]] کے دارالحکومت [[اسلام آباد]] میں واقع ہے، جبکہ اس عدالت کی کئی ذیلی شاخیں اہم شہروں میں کام کر رہی ہیں جہاں مقدمات کی سماعت کی جاتی ہے۔ عدالت عظمیٰ پاکستان کو کئی اختیارات حاصل ہوتے ہیں، جن کی تشریح [[آئین پاکستان]] میں کی گئی ہے۔ ملک میں کئی فوجی حکومتوں اور غیر آئینی تعطیل حکومت کے دور میں بھی عدالت عظمیٰ پاکستان نے [[حکومت پاکستان|حکومتوں]] کی نگرانی کی ہے۔<br />
 
==آئینی اختیارات==
[[پاکستان]] کے آئین کے حصہ 7، باب دوم میں آرٹیکل 176 تا 191 میں عدالت عظمیٰ پاکستان کے اختیارات، ترتیب، قوانین اور فرائض کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان آرٹیکل کا سرسری جائزہ زیل میں بیان کیا گیا ہے:
* آرٹیکل 176 - عدالت کی ترتیب
* آرٹیکل 177 - [[منصفِ اعظم|منصف اعظم]] کی قابلیت اور تقرری کا طریقہ کار
سطر 43:
* آرٹیکل 187 - احکام و [[سوموٹو]] اختیارات
* آرٹیکل 188 - عدالت عظمیٰ کا اپنے ہی فیصلوں اور احکام بارے تبدیلی و تنقید کے اختیارات
* آرٹیکل 189 - [[پاکستان]] کی دوسری تمام عدالتوں پر عدالت عظمیٰ کے فیصلوں پر قائم رہنے کے احکامات
* آرٹیکل 190 - اسلامی جمہوریہ پاکستان میں تمام تر اعلیٰ انتظامی اور عدالتی حکام یا ارباب اختیار عدالت عظمیٰ پاکستان کے احکامات کی بجاآوری اور مدد کے پابند ہیں۔
اوپر بیان کیے گئے جائزہ کے علاوہ، آئین پاکستان میں جا بجا دوسرے ابواب اور حصوں میں قانونی، آئینی اور ملکی معاملات میں عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پاکستان کے عدالتی نظام میں عدالت عظمیٰ کا یہ کردار عیاں ہے کہ وہ [[حکومت پاکستان]] کے دوسرے حصوں پر نہ صرف آئینی و قانونی نظر رکھے بلکہ ان حکومتی شاخوں میں اختیارات و فرائض کی درست نشاندہی اور تقسیم بھی عمل میں لائے۔