"نظام الملک آصف جاہ اول" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (3) using AWB
سطر 1:
[[تصویر:Asaf_Jah_I.jpg|thumb|آصف جاہ اول]]
 
'''[[میر قمر الدین خان صدیقی]]''' '''نظام الملک آصف جاہ اول''' [[مملکت آصفیہ]] کے بانی تھے جو 1724ء سے 1748ء تک ریاست حیدرآباد کے تخت پر متمکن رہے۔
 
==ابتدائی حالات==
سطر 11:
نظام الملک نے جو وسیع ریاست قائم کی وہ [[دریائے نربدا]] سے [[راس کنیاکماری|راس کماری]] تک پھیلی ہوئی تھی اور [[مہاراشٹر]] کے مغربی اور شمال مشرقی حصوں اور موجودہ [[کیرلا|کیرالا]] کے علاوہ یہ سارا علاقہ ان کے قبضے میں تھا۔ [[حیدرآباد|حیدر آباد]]، [[اورنگ آباد]]، [[احمد نگر]]، [[بیجا پور]]، [[ترچناپلی]]، [[تنجور]] اور [[مدورا]] مملکت آصف جاہی کے مشہور شہر تھے۔ مملکت کا رقبہ تین لاکھ مربع میل سے کم نہ تھا۔ نظام الملک نے مغلیہ سلطنت کے بہت بڑے حصے کو [[مرہٹہ|مرہٹوں]] کی تباہ کاریوں سے محفوظ کردیا تھا اور ایک ایسے وقت میں جبکہ پورے بر صغیر میں انتشار پھیلا ہوا تھا انہوں نے دکن میں امن و امان کی فضا قائم کی۔
 
نظام الملک ایک دیانتدار، دیندار اور صاحب کردار حکمران تھے۔ ان کی انتظامی صلاحیت اور تدبر کا مورخین نے کھل کر اعتراف کیا ہے۔ دکن میں نظام آباد کا شہر انہی کا آباد کیا ہوا ہے۔ ان کی علمی اور ادبی سرپرستی کی وجہ سے دارالحکومت حیدر آباد علم و ادب کا مرکز بن گیا۔ بر صغیر کی اسلامی تاریخ میں اورنگ زیب کے بعد ہم جن تین حکمرانوں کو عظیم کہہ سکتے ہیں ان میں ایک نظام الملک ہیں اور باقی دو [[سلطان حیدر علی|حیدر علی]] اور [[ٹیپو سلطان]]۔
 
==انتقال==
 
نظام الملک اول کا انتقال یکم جون 1748ء کو برہان پور میں ہوا۔ انہیں [[اورنگ آباد]] کے قریب [[خلد آباد]] میں شیخ برہان الدین غریب چشتی کے مزار کے قریب سپرد خاک کیا گیا۔
 
==جانشیں==
 
نظام الملک آصف جاہ کے انتقال کے بعد ان کے بیٹوں ناصر جنگ اور مظفر جنگ کی باہمی خانہ جنگی سے مملکت آصفیہ کو بڑا نقصان پہنچا۔ انہوں نے اقتدار حاصل کرنے کے لیے انگریزوں اور فرانسیسیوں کا تعاون حاصل کیا اور اسی طرح انہوں نے پہلی مرتبہ یورپی قوموں کو بر صغیر کی سیاست میں مداخلت کرنے کا موقع فراہم کیا اور انگریزی اقتدار کے لیے راستہ ہموار کیا۔ اس خانہ جنگی سے دوسرا نقصان یہ ہوا کہ شمالی سر کار، [[کرناٹک]] اور جنوب کے کئی علاقے جن میں [[میسور]] بھی شامل تھا، نظام کے اقتدار سے باہر نکل گئے اور ریاست کے مشرقی اور شمالی حصوں پر مرہٹے قابض ہو گئے۔ اس طرح نظام الملک کے انتقال کے بعد 15 سال کے اندر ہی ریاست کی حدود نصف رہ گئیں۔
 
 
==خطابات==
سطر 38 ⟵ 37:
 
*صوبیدار{{زیر}} [[سلطنت اودھ|اودھ]] اور فوجدار{{زیر}} [[گورکھ پور]]: از 9 دسمبر 1707ء تا 6 فروری 1711ء
*صوبیدار{{زیر}} [[دکن]] اور فوجدار{{زیر}} [[کرناٹک]]: از 12 جنوری 1713ء تا اپریل 1715ء
*فوجدار{{زیر}} [[مراد آباد]]: از اپریل 1717ء تا 7 جنوری 1719ء
*صوبیدار{{زیر}} [[پٹنہ]]: از 7 فروری تا 15 مارچ 1719ء
*صوبیدار{{زیر}} [[مالوہ]]: از 15 مارچ 1719ء تا 1724ء
*صوبیدار{{زیر}} [[گجرات]]: 1722ء تا 1724ء
 
 
 
{| align=center border=1 cellspacing=0 cellpadding=4 style="background: #f9f9f9; text-align:center; border:1px solid #aaa;border-collapse:collapse;font-size:95%"
سطر 52 ⟵ 49:
|width="30%" align="center"|جانشیں:<br>'''[[ناصر جنگ]]'''
|}
 
 
[[زمرہ:نظام حیدر آباد]]
[[زمرہ:بھارتی مسلم شخصیات]]
[[زمرہ:ہندوستانی بادشاہ]]
 
[[زمرہ:1671ء کی پیدائشیں]]
 
[[زمرہ:1748ء کی وفیات]]
[[زمرہ:مغل اشرافیہ]]
 
[[زمرہ:آگرہ کی شخصیات]]
[[زمرہ:مملکت آصفیہ]]