"قصیدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ربالہ: منتقلی 19 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:q572371 پر موجود ہیں
م clean up, replaced: ← using AWB
سطر 1:
” لفظ قصیدہ عربی لفظ قصد سے بنا ہے اس کے لغوی معنی قصد (ارادہ ) کرنے کے ہیں۔ گویا قصیدے میں شاعر کسی خاص موضوع پر اظہار خیال کرنے کا قصد کرتا ہے اس کے دوسرے معنی مغز کے ہیں یعنی قصیدہ اپنے موضوعات و مفاہیم کے اعتبار سے دیگر اصناف ِ شعر کے مقابلے میں وہی نمایاں اور امتیازی حیثیت رکھتا ہے جو انسانی جسم و اعضاءمیں مغز کو حاصل ہوتی ہے فارسی میں قصیدے کو چامہ بھی کہتے ہیں۔“<br>
اردو ادب میں '''قصیدہ''' فارسی سے داخل ہوئے۔ اردو میں [[محمد رفیع سودا|میرزا رفیع سودا]] اور [[محمد ابراہیم ذوق|ابراہیم ذوق]] جیسے شعراء نے قصیدے کی صنف کو اعلی مقام تک پہنچایا۔
قصیدہ ہیئت کے اعتبار سے [[غزل]] سے ملتا ہے بحر شروع سے آخر تک ایک ہی ہوتی ہے پہلے شعر کے دونوں مصرعے اور باقی اشعار کے آخری مصرعے ہم قافیہ و ہم ردیف ہوتے ہیں ۔ مگر قصیدے میں ردیف لازمی نہیں ہے۔ قصیدے کا آغاز مطلع سے ہوتا ہے۔ بعض اوقات درمیان میں بھی مطلعے لائے جاتے ہیں ایک قصیدے میں اشعار کی تعداد کم سے کم پانچ ہے زیادہ سے زیادہ کوئی حد مقرر نہیں ۔ اُردو اور فارسی میں کئی کئی سو اشعار کے قصیدے بھی ملتے ہیں۔
 
 
= اجزاء =
 
 
== تشبیب ==
 
قصیدے کا پہلا حصہ تشبیب کہلاتا ہے ۔ اس میں شاعر عشق و عاشقی کی باتیں ، شباب جوانی کے قصے اور فضا کی رنگینی کا حال بیان کرتا ہے
 
 
== گریز ==
 
تشبیب کے بعد قصیدے میں گریز کی منزل آتی ہے گریز کی یہ خوبی قرار دی گئی ہے کہ تشبیب کے بعد ممدوح کا ذکر نہایت ہی فطری اور موزوں طریقے سے کیا جائے یعنی بیان میں ایک فطری مناسبت ، تسلسل اور ربط قائم رہے۔
 
 
== مدح ==
سطر 23 ⟵ 19:
== دعائیہ ==
 
قصیدے کا آخری حصہ دُعائیہ ہوتا ہے اس میں ممدوح کو بلند اقبال اور درازی عمر کی دعا دی جاتی ہے
 
{{اردو شاعری}}
 
[[Categoryزمرہ:اصناف ادب]]
[[زمرہ:نظم]]
[[زمرہ:قصیدہ]]