"علت (فقہ)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (8) using AWB
م clean up, replaced: ← (2) using AWB
سطر 9:
#ظاہر ہو - یعنی علت کو ایسا واضع ہونا چاہیے کہ جس کا ادراک ممکن ہو سکے۔ مثلأئ صغیر پر ولایت کے ثبوت کے لئے علت صغیر یا حرمت میں نشہ۔
#منضبط ہو - یعنی اس طرح محدود ہو کہ اشخاص، زمان اور احوال کے اختلاف سے مختلف نہ ہو۔ مثلاً مقتول کی میراث سے محرومی میں وارث کو اپنے مورث کو قتل کرنا کہ یہ مضبوط اور محدود وصف
ہے، جو قاتل اور مقتول کے اختلاف سے مختلف نہیں ہو تا ہے۔ یا حرمت خمرمیں وہ شدد جو سکر کی حد کو پہنچ جائے، وصف محدود ہے۔
#متعدی ہو - اصل پر مقصود نہ ہو، یعنی صحت قیاس کے لئے علت کا تعد یہ سب کے نزدیک بالاتفاق شرط ہے۔ مثلاً رمضان میں مسافر یا مریض کے لئے فطر کی اباحت، کہ چونکہ اس اباحت کی
علت سفر یا مرض ہے، جو صرف مسافر یا مریض میں پایا جاتا ہے۔ اس لئے جو شخص اعمال شاقہ میں مشغول ہو اسے مسافر اورمریض پر قیاس نہیں کیا جاسکتا۔
سطر 27:
جمہور اصلین اجماع کو مسالک علت مانتے ہیں۔ اجماع کیلئے ضروری نہیں ہے کہ وہ قطعی ہو، ظنی اجماع بھی مسالک علت ہوسکتا ہے۔
#نص صریح - نص صریح کی علت کی دلالت کی دو صورتیں ہیں۔
*نص صریح ایسے الفاظ پر مشتمل ہو، جو صرف علت کے لئے وضع کیے گئے ہیں اور جن میں علت کے سوا کوئی احتمال نہ ہو۔ مثلاً لعلۃ کذا، لسبب کذا، لاضل یا من اجل کذا، کی، اذن۔
*نص میں ایسے الفاظ ہو ں جو صرف علیت کے لئے وضع نہیں کئے گئے ہوں اور ان میں علت کے سوا دوسرا احتمال بھی ہو۔ مثلاً لام، باء،فاء، وغیرہ۔
* نص کی دونوں صورتوں میں پہلی صورت اعلیٰ سمجھی جاتی ہے اور جمہور اصولین انہیں مانتے ہیں۔