"باختر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 12:
[[وسط ایشیاء]] میں تہذیب کی تاریخ بہت قدیم ہے۔ یہاں بسنے والی قوموں اور گروہوں کو نوعِ انسانی کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔ یہاں آباد خاندانوں کو نسلِ انسانی کا ابتدائی مسکن شمار کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے عربوں نے اس خطّۂ اراضی کو اُمّ البلاد کا نام دیا ہے۔ ابتداء میں یہ چند خاندانوں کا مسکن رہا جو بعد میں میل جول اور سماجی تعلق سے گروہوں اور قبیلوں میں تقسیم ہوتے چلے گئے، جو بڑھتی ہوئی آبادی کے پیشِ نظر ارد گرد کے علاقوں میں نقل مقانی کرتے رہے۔ یہاں وجود میں آنے والی تہذیبوں کو آمودریا/آکسس تہذیب (Oxus Civilization ) بھی کہا جاتا ہے۔
 
اسی دور میں یہاں بسنے والے ہند-یورپی قبائل جنوب میں ہندوستان اور ارد گرد کے ممالک میں پیش قدمی کرتے رہے۔ یہاں رہنے والے قبائل ہند-یورپی نسل سے تعلق رکھنے والی مختلف قوموں، قبیلوں پر مشتمل ہیں۔ جن کا ذکر باقاعدہ تاریخ میں 600 ق م ميں ملتا ہے جب کہ اس علاقہ کو سائرس نے شکست کے بعد فارس کے زیرِ نگیں کر لیا تھا۔ اس سے قبل یہ علاقہ یا تو [[ماد]] ([http[://en.wikipedia.org/wiki/Media_%28empire%29 Media:Medes|Medes]]) سلطنت کا حصّہ تھا یا پھر مختلف قبائل کی ایک آزاد قبائلی ریاست رہی ہوگی۔
 
سکندر کے ہاتھوں ایران کی فتح کے بعد حددرجہ کوشش کے باوجود اس علاقہ میں اُسے کامیابی نصیب نہ ہوئی اور سکندر اپنی موت تک وہاں امن قائم کرنے اور قبائل کو زیر کرنے میں ناکام رہا۔ بعد میں 323 قبل مسیح وسط ایشیاء میں [[سلوقی سلطنت|سلوقی (Seleucid)]] ریاست قائم ہوئی۔ یہ یونانی-میساڈونی ریاست بڑھتے بڑھتے مغرب میں اناتولیہ، [[بین النہرین|میسوپوتامیا]] (Mesopotamia) فارس، ترکمانستان اور پاکستان کے کچھ علاقوں تک پھیل گئی۔ پھر یہاں ساکائی (Saka) , یوہ چیھ اور ساسانی ریاستیں قائم ہوئیں۔ بلآخر ساسانیوں کو خلافتِ راشدہ میں شکست ہوئی اور ان ریاستوں کی تاریخ کا ایک باب بند ہوا۔