"فعل" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 19:
اِن جملوں میں پڑھتا ہے، لکھا، گیا، جائیں گے کے الفاظ فعل ہیں
<big>[[فعل کی اقسام]]</big>
[[فعل]] کی زمانے کے لحاظ سے تین اقسام ہیں۔
سطر 66:
تنویر کل [[کراچی]] جائے گا، افضل [[کرکٹ]] کھیلے گا، فصیح [[پھول]] توڑے گا، سیما [[خط]] لکھے گی۔ [[کسان]] فصل کاٹے گا، اِن جملوں میں جائے گا، کھیلے گا، توڑے گا، لکھے گی، کاٹے گا فعل [[مستقبل]] ہیں۔
<big>[[فعل ماضی کی اقسام]]</big>
فعل ماضی کی مندرجہ ذیل چھ اقسام ہیں۔
۱۔ ماضی مطلق
۲۔ ماضی قریب
۳۔ ماضی بعید
۴۔ ماضی استمراری
۵۔ ماضی شکیہ
۶۔ ماضی شرطی یا تمنائی
<big>۱۔ ماضی مطلق</big>
ماضی مطلق وہ [[فعل]] ہوتا ہے جو صرف گزرے ہوئے زمانے کو ظاہر کرتا ہے۔
<big>یا</big>
ایسا فعل جو دُور یا قریب کی قید کے بغیر گزرے ہوئے زمانے کو ظاہر کرتا ہے [[ماضی]] مطلق کہلاتا ہے۔
<big>یا</big>
وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا یا ہونا مطلق گزرے ہوئے زمانے میں پایا جائے۔
<big>مثالیں</big>
عارف نے [[کتاب]] پڑھی، ناصر [[لاہور]] گیا، حنا نے [[خط]] لکھا، راشدہ نے [[کھانا]] کھایا، وغیرہ اِن جملوں میں پڑھی، گیا، لکھا اور کھایا ماضی مطلق ہے۔
<big>ماضی مطلق بنانے کا قاعدہ</big>
یہ فعل مصدر کی علامت ”نا“ دور کر کے ”ا“ یا ”ی“ بڑھا دینے سے بنتا ہے۔
<big>مثالیں</big>
پڑھنا سے پڑھا، [[کھانا]] سے کھایا، [[دیکھنا]] سے دیکھا، آنا سے آیا، کھیلنا سے کھیلا، پینا سے پیا، وغیرہ
[[زمرہ:اجزاۓ کلام]]
|