"چھٹی حس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 12:
* ایکیولبریسپشن: توازن کا احساس، وقت کا کا احساس
 
ایک اور اہم صلاحیت یہ ہے کہ انسان سوس کر نے لگےے کہ اس کا وزن کم ہو رہا ہے، یا محسوس کرے کہ پیٹ بھر گیا ہے اور مزید کھانے کی حاجت نہیں۔ پیٹ جو کہ بظاہر ایک حقیقی چیز ہے. لیکن اس کی حس الگ طرح سے کام کرتی ہے.
 
انسا نوں میں سے ہر ایک میں یہ قابلیت اور صلاحیت موجود ہے، کہ وہ اپنی باقی حسیات سے ایک اور حس تخلیق کر سکیں. لیکن حواسِ خمسہ کے بغیر یہ ممکن ہرگز نہیں ہے.
سطر 20:
==جانوروں میں چھٹی حس==
تجربات اور مطالعہ کے بعد سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دیگر جانوروں اور پرندوں میں جو حس، چهٹی حس کے طور پہ جانی جاتی ہے وہ ہے زمین کے مقناطیسی میدان کو محسوس کرنا ہے.
حالیہ تحقیق میں سائنسدانوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انسان میں چهٹی حس موجود ہے جو کہ انسان کو مقناطیسی میدان کو محسوس کرنے میں مدد دیتی ہے اور اس مقناطیسی میدان میں تبدیلی لا کر پرندوں یا جانوروں کو ان کے راستے سے بهٹکایا بهی جا سکتا ہے.
===ایک تجربہ===
سائنسدانوں نے ایک تجربہ میں پهلوں کے باغ کی مکهی میں انسانی آنکھ کے ریٹینا کا پروٹین داخل کیا گیا تحقیقاتی ماہرین کے مطابق مکهی نے اپنی پرواز کے راستے تبدیل کر لیے تهے جبکہ ابهی مکهی کی آنکھ میں بهی کسی قسم کی تبدیلی نہیں لائی گئی تهی.
سطر 39:
طالب علموں کو ایک فہرست دی گئی جس میں سے انتخاب کرنا تها کہ ان دونوں تصاویر میں کیا ممکنہ فرق موجود ہیں.
حصہ لینے والے طالب علموں نے تصاویر میں موجود تبدیلیوں کو ضرور محسوس کر لیا تها. لیکن تمام طالب علم ان تصاویر میں موجود فرق اور تبدیلی کی نشاندہی کرنے میں اتنی اچهی کارکردگی نہیں دکها پائے حتی کہ بڑی تبدیلیوں مثلاً ایک دوست کہ سر پہ بڑی میکسیکن ٹوپی کی غیر موجودگی کی نشاندہی کرنے میں بهی ناکام رہے یا پهر ایسی تبدیلی بتائی جو موجود ہی نہیں تهی.
یہی معمہمعما ان دوستوں کے ساتھ بهی پیش آیا جو تصاویر میں موجود تهے جب انہوں نے تبدیلیوں کو تو محسوس کیا لیکن وہ فہرست میں اس بات کی نشاندہی نہیں کر سکے کہ کونسی ممکنہ تبدیلیاں ہو سکتی ہیں.
پیرز ہووی نے اس بات کا مشاہدہ کیا کہ دماغ مناظر کو سمجهنے کے لئے بصری پیمائش کو حصوں میں تقسیم کرتا ہے. جیسا کہ اندهیرا، رنگ، عمودی یا اس کے برعکس حصہ، لیکن دماغ ہمیں یہ نہیں سمجها پاتا کہ ہم ان حصوں میں ہونے والی اس ممکنہ تبدیلی کو بیان کیسے کریں اور اس کی نشاندہی کس طرح کریں.
دوسرے تجربے میں ٹیم نے طالب علموں کو سرخ اور سبز رنگوں کی ڈسک ایک لائن میں ترتیب کے ساتھ دکهائی گئی اور ایک بار پهر اس سلسلے کو دوبارہ سے پہلے سے مختلف ترتیب سے دوہرایا گیا، ایک بار پهر سے طالب علموں نے ترتیبی تبدیلی کو تو محسوس کر لیا لیکن ان کی نشاندہی کرنے سے وہ پهر بهی قاصر رہے.
سطر 45:
==اندها یقین رکهنے والے==
اندها یقین رکهنے والے یا Die-hard believers ۔نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایسے مراحل میں چهٹی حس کے یقین کی اصلیت، جس میں وہ شخص سمجهتا ہے کہ اس نے الہامی طور پہ کسی ایسی چیز کی آگاہی حاصل کر لی ہے جو اس نے دیکهی ہی نہیں ہے.
وہ اس بات کا انکار کرتے ہیں کہ یہ آگاہی انہوں نے کسی دیگر ذرائع سے محسوس کی یا دیکهی ہے جو کہ بصری پیمائش کے معیار میں اختلافات کے باعث خیال کی صورت دماغ انہیں پیش کرتا ہے.
ایسی کوئی بصری پیمائشی غلطی، حس نہیں کہلائے گی جو فزکس کے عام قوانین سے باہر ہو کر کام کرتی ہو.
پیرز ہووی کی طالبہ کے معاملے میں شاید اس طالبہ نے بظاہر کہیں بہت معمولی سی تبدیلی کو اپنے اردگرد ماحول میں سے حواسِ خمسہ کے ذریعے ہی محسوس کیا ہو گا( جیسے چهوٹی خراشیں یا مرہم پٹی یا کوئی لفظ وغیرہ ) لیکن اسے خود بهی اس بات کا اندازہاندازا نہیں ہوا ہو گا کہ وہ ایسی صورت حال میں سے اپنے الہام اور کشف کے لئے کسی ایک اشارے کو اپنی چهٹی حس کے طور منتخب کر چکی تهی کہ اس کے دوست کو حادثہ پیش آ چکا ہے..
پیرز ہووی نے مزید کہا کہ اس موضوع پر مطالعہ کرنے کا مقصد ان لوگوں کو قائل کرنا تها جو ان دیکهی مخلوقات اور طاقتوں پر اندها یقین رکهتے ہیں.
ہم اسے ثبوت کے طور پیش کر سکتے ہیں، لیکن وہ لوگ جو سمجهتے ہیں کہ ان کے پاس چهٹی حس موجود ہے وہ اس پہ یقین کرتے رہیں. کیونکہ یہ خوش فہمی ہی ہے کہ ان کے پاس چهٹی حس جیسی کوئی صلاحیت موجود ہے. حواسِ خمسہ سے ہی معلوم نتائج اخذ کرنے کی صلاحیت کوئی جادوئی خوبی ہرگز نہیں ہے…!!<ref>[https://scienceurdu.wordpress.com/2014/09/14/%DA%86%D9%87%D9%B9%DB%8C-%D8%AD%D8%B3-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92%D8%9F/ اردو سائنس بلاگ]</ref>