"دعوت ذو العشیرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 16:
اے بنی کعب : خود کو جہنم سے بچاؤ، کبھی فرماتے : ”یا بنی عبدالشمس“ ۔۔ کبھی فرماتے :” یابنی عبدمناف“ ۔کبھی فرماتے : ”یابنی ھاشم “۔کبھی فرماتے : ”یابنی عبد المطلب انقذو انفسکم النار “۔ تم خود ھی اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ، ورنہ کفر کی صورت میں میں تمھارا دفاع نہیں کر سکوں گا
 
تاریخ طبری کے مطابق حضور اکرم {{درود}} نے حضرت علی کا ہاتھ پکڑ کر کہا کہ یہ میرا بھائی اور میرا وصی اور تم میں میرا خلیفہ ہے تم اس کی بات سنو اور جو کہے اسے بجا لاؤ۔ اس پر لوگ ہنسے اور حضرت ابوطالب سے کہا کے اے ابوطالب تم کو حکم ہوا ہے کہ تم اپنے بیٹے کی اطاعت کرو اور فرماں برداری اختیار کرو۔ <ref>تاریخ امم والملوک معروف بہ تاریخ طبری از جریر الطبری جلد اول صفحہ 89 نفیس اکیڈمی کراچی</ref>
اہل سنت کی کتب میں اس واقعہ کا تذکرہ موجود ہے تاہم حضرت علی {{رض}} کے متعلق رسول اللہ {{درود}} کے اس ارشاد کہ "یہ تمہارے درمیان میرا وصی اور میرا جانشین ہے " کے متعلق کوئی روایت نہیں ملتی۔
 
 
== حوالہ جات ==
<references/>
[[زمرہ:تاریخ اسلام]]