"مصطفی علی ہمدانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7:
19388 میں انہوں نے اس وقت کے آل انڈیا ریڈیو کے لاہور اسٹیشن سے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا ۔ 1938 سے 1969 تک مسلسل مائیکروفون کے ذریعے کروڑوں عوام کے دلوں سے رابطہ رکھنے والے مصطفیٰ علی ھمٰدانی 1969 میں [[ریڈیو پاکستان]] ، لاہور سے چیف اناؤنسر کی حیثیت سے ریٹائرڈ ہوئے۔ تاہم 1971 کی پاک بھارت جنگ میں جذبہ حب الوطنی نے گھر نہ بیٹھنے دیا اور وہ رضاکارانہ طور پر مائیکروفون پر آ گئے. بعد ازاں اسوقت کے وزیر اطلاعات و نشریات اور انکے بے حد مداح مولانا کوثر نیازی کے بے حد اصرار پر وہ ایک معاہدے کے تحت 1975 تک اناؤنسرز کی تربیت کاکام کرتے رہے ۔
 
مصطفی ہمدانی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ قیامِ پاکستان کے بعد ریڈیو پر اردو میں پہلا اعلان آزادی ان کی آواز میں سنا گیا ۔<ref>https://en.wikipedia.org/wiki/Pakistan_Broadcasting_Corporation</ref>
<ref>http://www.dawn.com/news/727097/flashback-voices-from-the-past</ref>
اس اعلان کے الفاظ یہ تھے
السلام علیکم
پاکستان براڈ کاسٹنگ سروس۔ ہم لاہور سے بول رہے ہیں۔ تیرہ ا اگست، سنہ سینتالیس عیسوی کی درمیانی رات۔ بارہ بجے ہیں۔ طلوع صبح آزادی۔
<ref>https://en.wikipedia.org/wiki/Pakistan_Broadcasting_Corporation</ref>
 
مصطفی علی ہمدانی محض ایک براڈکاسٹرنہیں بلکہ ایک صحافی ، ادیب اور شاعر کی حیثیت سے بھی جانے جاتے تھے ۔انیس سو تیس کے اواخر عشرے میں انہوں نے لاہور سے اپنا اخبار " انقلاب " بھی نکالا تھا۔ جو تقریبا ایک عشرے تک شائع ہوتا رہا